سچ خبریں:آج مزاحمتی تحریک ایک اعلیٰ مقام اور فاتحانہ پوزیشن میں اپنے اہداف کی طرف گامزن ہے۔
ایران کے دارالحکومت تہران کے آرٹ سینٹر میں جنرل قاسم کی شہادت کی دوسری برسی کے موقع پر شہدائے قدس کی بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہوئی جس میں اسلامی ممالک کی 30 سے زائد شخصیات اور مزاحمتی تحریک کے حامی ممالک کے علاوہ، آسٹریلیا، یورپ اور امریکہ کے 16 مقررین نے شرکت کی۔
اسلامی بیدای کی عالمی اسمبلی کے نائب صدر نےاس کانفرانس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ آج اسلامی بیداری کو مزاحمتی تحریک کے مستقبل کے لیے ایک عظیم اثاثہ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے اس لیے کہ آج مزاحمتی تحریک ایک اعلیٰ مقام اور فاتحانہ پوزیشن میں ہے جواپنے اہداف کی طرف گامزن ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ آج کی مزاحمت ایک ایسے مرحلے پر پہنچ گئی ہے جو نہ صرف دفاع کرتی ہے بلکہ اگر اس کے کچھ حصے کو خطرہ لاحق ہوا تو دوسرے حصے اس کی مدد کے لیے آئیں گےاور اگر اس کا کچھ حصہ جیت جاتا ہے، تو اس کے تمام حصے جیت جاتے ہیں۔
اسلامی بیداری کی عالمی اسمبلی کے نائب صدر نے کہاکہ آج ہم ایک ایسی دنیا میں رہ رہے ہیں جہاں عالمی تسلط کا نظام اور صیہونی حکومت پہلے کے مقابلے میں کمزور جبکہ مزاحمتی قوتیں پہلے سے زیادہ مضبوط ہوچکی ہیں۔
انھوں نے مزید کہاکہ کل تک، امریکہ سمجھتا تھا کہ اس نے عراق کا کنٹرول سنبھال لیا ہےلیکن انہیں شہید سلیمانی کی شہادت کے بعد عراق اور افغانستان سے نکال دیا گیا، ان کی صدی پرانی ڈیل ناکام ہو گئی اور ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس سے بے دخل کر دیا گیا۔