سچ خبریں:صیہونی ٹیلی ویژن چینل کے 13 کے تازہ ترین سروے کے مطابق، نصف سے زیادہ رائے دہندگان کا خیال ہے کہ نیتن یاہو کو داخلی سلامتی کے وزیر کو عہدے سے ہٹانا چاہیے۔
صیہونی ٹیلی ویژن چینل کے 13 چینل نے انکشاف کیا ہے کہ مقبوضہ بستیوں کے 56 فیصد باشندوں نے داخلی سلامتی کے وزیر کی متواتر انتہا پسندی کی وجہ سے کابینہ سے ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی شہاب نے اتوار کی شام کو صیہونی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ نیتن یاہو کے داخلی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گوئر نے کابینہ سے استعفیٰ دینے کے لیے شرائط رکھی ہیں، رپورٹ کے مطابق کابینہ سے مستعفی ہونے سے قبل انہوں نے اس حکومت کے وزیر اعظم سے کہا کہ وہ مغربی کنارے میں جہادی گروپوں کے خلاف فوجی کاروائیوں میں شدت اور متنازعہ عدالتی اصلاحات کے منصوبے میں اصلاحات سمیت ان کی مبینہ شرائط سے اتفاق کریں۔
صہیونی چینل نے مزید کہا کہ بن گوئر نے مزید شرائط رکھتے ہوئے نیتن یاہو سے کہا کہ سلامتی کے معاملات میں مشیر کا ان کا عہدہ برقرار رکھنے کے علاوہ کابینہ کو فلسطینی قیدیوں کے خلاف مزید سخت اقدامات کرنا ہوں گے۔
دوسری جانب صہیونی چینل نے انکشاف کیا ہے کہ ایک نئے سروے کے مطابق 56 فیصد قابض آباد کاروں نے بن گوئر کو کابینہ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے،مقبوضہ فلسطین سے ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ بن گوئر کی قیادت میں سرگرم عوتسما یهودیت پارٹی کے ارکان نے کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں شرکت نہیں کی۔
اس سلسلے میں بن گوئر کے قریبی ذرائع نے گزشتہ روز انکشاف کیا کہ وہ نیتن یاہو کی قیادت والی لیکوڈ پارٹی کے ساتھ کشیدگی کو بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں، اس لیے وہ کابینہ کی اتحادی جماعتوں کے اجلاسوں میں شرکت نہیں کریں گے۔
عوتسما یهودیت کے قریبی ذرائع کے مطابق اس جماعت کے ارکان غزہ میں مزاحمتی گروپوں کے ساتھ حالیہ تنازع کے دوران نیتن یاہو کی کارکردگی سے مایوس ہیں اور نیتن یاہو کی کارکردگی کو کمزور قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں لیکوڈ پارٹی غزہ میں ہونے والی مزاحمت کے ہاتھوں حالیہ شکست پر زیادہ توجہ نہیں دے رہی ہے۔