سچ خبریں: امریکہ میں نئے سال میں دو فیصلہ کن انتخابات کے انعقاد کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی میگزین نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ جنگ طلب افراد کو ووٹ نہ دیں، کیونکہ انہیں کو امریکہ کے اندرونی مسائل کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔
امریکی میگزین اورنج کاؤنٹی رجسٹر نے بدھ کے روز آئندہ (2024) امریکی صدارتی انتخابات اور ایوانِ نمائندگان کے انتخابات کے موقع پر ایک رپورٹ میں اس ملک کے شہریوں کو خبردار کیا کہ وہ جنگ طلب اور سیاست بازوں کو ووٹ نہ دیں جو دنیا میں جنگ کی حمایت کرتے ہیں،
یہ بھی پڑھیں: صلح کی آڑ میں جنگ طلب صدر
اس رپورٹ میں امریکی شہریوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر وہ امریکہ سے باہر جنگ اور تباہی پھیلانے والوں کی حمایت کرتے ہیں تو ان کی سماجی زندگی بھی اندر سے بہت سے نتائج اور چیلنجوں کے ساتھ متاثر ہو سکتی ہے۔
امریکی میگزین نے امریکی حکومت کی حمایت سے اسرائیلی حکومت کی فلسطینیوں کے ساتھ جنگوں کی تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے یوکرین،میانمار، سوڈان سمیت دنیا کے دیگر حصوں میں جنگ بھڑکانے میں امریکی سیاستدانوں کی تاریخ کی طرف اشارہ کیا اور مزید کہا کہ وائٹ ہاؤس کی جنگ طلب پالیسی نے نہ صرف یہ کہ امریکیوں کی سماجی اور ذاتی زندگیوں میں ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے بلکہ واشنگٹن کی عسکریت پسندی کی پالیسی کئی امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا بھی سبب بنی ہے۔
عراق اور شام میں امریکہ کے جنگی جنون پر تنقید کرتے ہوئے میگزین نے لکھا ہے کہ ایسی صورت حال میں کہ جب مغربی ایشیائی خطے میں سابقہ بدامنی اور تنازعات کم ہو چکے ہیں، لیکن واشنگٹن چاروں کونوں میں ہتھیاروں کی فروخت اور جنگ کو ہوا دینے کی پالیسی پر گامزن ہے جبکہ ملکی مسائل کو نظرانداز کرتے ہوئے امریکی شہریوں سے ٹیکس کی آمدنی کا سلسلہ جاری ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں دائمی جنگ بندی کون نہیں ہونے دے رہا؟
اپنی رپورٹ کے آخر میں مذکورہ میگزین نے ووٹروں کو مشورہ دیا ہے کہ انتخابات میں جنگ طلبوں کی حمایت نہ کرتے ہوئے، انہیں سماجی مفادات اور اپنی سماجی زندگی کی خاندانی بنیادوں کی صحت کے بارے میں سوچنا چاہیے، اور اگر آپ جنگجوؤں کو ووٹ دیں گے، تو آپ اپنے آپ کو اندرونی نتائج اور خطرات کے لیے تیار رہیں۔