سچ خبریں:امریکی قانون سازوں کے ایک گروپ نے اس ملک کے وزیر خارجہ سے کہا کہ وہ فلسطینی انسانی حقوق کے اداروں کے نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کی مخالفت کریں۔
القدس العربی کی رپورٹ کے مطابق امریکی کانگریس کے 22 ارکان نے اس ملک کے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن سے کہا کہ وہ انسانی حقوق کی چھ ممتاز فلسطینی تنظیموں کو دہشت گرد تنظیموں کا نام دینے کے صیہونی حکومت کے اقدام کی مخالفت کریں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں صیہونی حکومت نے انسانی حقوق کی چھ فلسطینی تنظیموں کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا تھا جبکہ انسانی حقوق کی یہ چھ فلسطینی تنظیمیں براہ راست فلسطینی خواتین اور لڑکیوں، بچوں، فلسطینی کھیتی باڑی کرنے والے خاندانوں، قیدیوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کے ساتھ کام کرتی ہیں، امریکی وزیر خارجہ یہ درخواست کانگریس کی خاتون رکن آیانا پریسلی اور 21 دیگر اراکین کی جانب سے کی گئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق اس درخواست میں امریکی وزیر خارجہ سے کہا گیا ہے کہ وہ 30 دن کے اندر کانگریس کو رپورٹ پیش کریں اور یہ بات نوٹ کی گئی ہے کہ اسرائیلی حکومت اس بات کے خاطر خواہ ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے کہ مذکورہ انسانی حقوق کی تنظیموں کا تعلق دہشت گردوں سے ہے۔
درخواست میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ یہ فیصلہ فلسطینی سول سوسائٹی اور مقبوضہ مغربی کنارے میں انسانی حقوق کے میدان میں قانونی سرگرمیوں کو دبانے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔