سچ خبریں:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یوکرین جنگ پر چین کے موقف کے بارے میں بلنکن کے حالیہ ریمارکس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ریمارکس واشنگٹن میں پائی جانے والی سرد جنگ کی ذہنیت سے جنم لیتے ہیں جبکہ نیٹو کی اثر و رسوخ میں توسیع بحران کا ایک بڑا عنصر ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق چین کی وزارت خارجہ نے یوکرین میں روسی فوجی کارروائیوں کی مذمت کرنے کے سلسلہ میں چین کے خلاف امریکی وزیر خارجہ کے الزامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم انتھونی بلنکن کے ان دعوؤں کی شدید مذمت کرتے ہیں کہ چین کا یوکرین کے خلاف جنگ کے لیے روس کی مذمت کرنے سے انکار اقوام متحدہ کے چارٹر سے مطابقت نہیں رکھتا۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لی جیان نے کہاکہ روس کے بارے میں ہمارے موقف کے بارے میں بلنکن کے ریمارکس سرد جنگ کی ذہنیت اور واشنگٹن میں بڑے پیمانے پر تصادم کے خیال کو ظاہر کرتے ہیں ، اس طرح کے بیانات سے مسئلہ حل کرنے میں مدد نہیں ملتی اور چین اس کی سخت مخالفت کرتا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ یوکرین کے بحران کے حل کی کنجی امریکہ اور نیٹو کے ہاتھ میں ہےجبکہ یوکرین کے معاملے میں چین نے ہمیشہ یوکرین کے مسئلے کی پیچیدگیوں کے مطابق ایک آزادانہ اور منصفانہ فیصلہ کیا ہے، چین نے ہمیشہ تمام اقوام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی پاسداری کی ہے، اقوام متحدہ کے چارٹر کے اہداف اور اصولوں کی پاسداری کی ہے، تمام اقوام کی سلامتی کے خدشات کو دور کیا ہے اور بحران کو پرامن طریقے سے حل کرنے کی تمام کوششوں کی حمایت کی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ایک بڑے ذمہ دار ملک کی حیثیت سے چین عالمی امن اور استحکام کو برقرار رکھنے میں تعمیری کردار ادا کرتا ہے۔