سچ خبریں: ایک صہیونی اخبار نے ہفتہ کے روز اپنے ایک تجزیے میں وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ مضبوط تعلقات کے لیے ایران کے نئے سفارتی اقدامات کی طرف اشارہ کیا اور لکھا کہ ایران کا خیال ہے کہ وہ چین، روس، ترکی اور دیگر ممالک کے ساتھ تعاون کی کوششوں میں پیش رفت کر سکتا ہے۔
یروشلم پوسٹ اخبار نے سیٹھ فرانٹزمین کے ایک تجزیے میں لکھا ہے کہ ایران پچھلی دہائی میں اپنے مشرقی ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے شنگھائی تعاون تنظیم جیسی تنظیموں میں ایران کی شرکت میں اس مسئلے کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ایران نے تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے ساتھ ساتھ 2019 کے اجلاس کو قریب سے دیکھا ہے۔
امریکی دائرہ اثر سے باہر ممالک میں ایران کی موجودگی
اس قسم کی اسمبلیاں مختلف طاقتوں کو اکٹھا کرتی ہیں جو امریکہ کے اثر و رسوخ کے دائرے سے باہر ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایران کا خیال ہے کہ وہ چین، روس، ترکی اور دیگر ممالک کے ساتھ تعاون کی کوششوں میں پیش رفت کر سکتا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق، ایران نے حال ہی میں تاجکستان میں UAV کا ایک نیا کارخانہ قائم کیا ہے اور جمہوریہ آذربائیجان اور ترکمانستان میں بھی شرکت کا خواہاں ہے۔ ایرانی میڈیا رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایران نے گزشتہ 8 سالوں میں وسطی ایشیا میں نئے اقدامات کیے ہیں۔ تاہم، ایران کی پچھلی حکومت نے مغرب کے ساتھ تعاون کرنے میں بہت زیادہ وقت صرف کیا اور کچھ کامیابیوں کو ضائع کیا۔
ایران نے اپنے شمالی پڑوسیوں کی تزویراتی اہمیت کو سمجھتے ہوئے ایک ایسے راستے پر قدم اٹھایا ہے جس سے اس ملک کو بہت سے فوائد حاصل ہوں گے۔ اس میں وسطی ایشیا کے ممالک کے ساتھ سیاسی اور اقتصادی تعلقات کی ترقی بھی شامل ہے۔