سچ خبریں: ایک سروے کے مطابق دونوں بڑی امریکی جماعتوں کے حامیوں کی اکثریت اپنے ملک میں جمہوریت کے خاتمے سے پریشان ہے۔
ہل نیوز ویب سائٹ کے مطابق جمعرات کو شائع ہونے والے Quinnipiac یونیورسٹی کے سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ مجموعی طور پر 67 فیصد شرکاء کا خیال ہے کہ امریکہ میں جمہوریت خطرے میں ہے جو پہلے مہینے کے مقابلے میں 9 فیصد زیادہ ہے۔
دریں اثنا ڈیموکریٹک پارٹی کے 72 فیصد حامیوں اور ریپبلکن پارٹی کے 70 فیصد حامیوں نے امریکہ میں جمہوریت کے مستقبل کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔ اس سروے میں حصہ لینے والے 69% آزاد لوگ اس بارے میں فکر مند ہیں۔
جنس کے لحاظ سے تین چوتھائی سے کچھ زیادہ امریکی خواتین اپنے ملک میں جمہوریت کے خاتمے سے پریشان ہیں لیکن مردوں میں یہ شرح 58 فیصد تھی۔ تاہم، تقریباً 70 فیصد سفید فام اور سیاہ فام بالغوں میں اسی طرح کی تشویش پائی جاتی ہے۔
اس سے پہلے امریکی عوام کے تحفظات کے بارے میں ایک سروے کے نتائج سے معلوم ہوا تھا کہ جمہوریت کو لاحق خطرات کا خوف ان کی سب سے بڑی پریشانی بن چکا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن جمعرات کی شام مقامی وقت کے مطابق ہماری جمہوریت کو لاحق انتہا پسندی کے خطرات کے بارے میں تقریر کریں گے اور حریف پارٹی پر الزامات عائد کریں گے۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرن جین پیئر نے کہا کہ بائیڈن یہ کہ کر رہے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہماری جمہوریت خطرے میں ہے۔