سچ خبریں: صہیونی فوج کے ساتھ کمپنی کے معاہدے کے خلاف احتجاج کرنے والے گوگل کے ملازمین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور یہ گروپ نو ٹو ٹیکنالوجی فار اپارتھائیڈ کے عنوان سے مظاہروں کے سلسلے میں شرکت کرنے جا رہا ہے۔
گوگل اور ایمیزون سمیت ٹیکنالوجی کمپنیاں صیہونی عبوری حکومت اور اس کی فوج کو مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی مشین لرننگ اور دیگر کلاؤڈ کمپیوٹنگ کی خدمات فراہم کرنے جا رہی ہیں جس کا نام 1.2 بلین ڈالر کا معاہدہ ہے جس کا نام نمباس پروجیکٹ ہے۔
گوگل کے ملازمین کا ایک گروپ جو خود کو یہودی جلاوطن بتاتے ہیں امید کر رہے ہیں کہ بڑے پیمانے پر معاہدہ منسوخ کرنے کے لیے ٹیک کمپنی پر دباؤ ڈالیں گے۔ اس گروپ کا کہنا ہے کہ گوگل صیہونی حکومت کو جدید ترین ٹیکنالوجی فراہم کرکے فلسطینی عوام کے خلاف اس حکومت کے گھناؤنے جرائم میں ملوث ہے۔
گوگل کے مارکیٹنگ ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر ایریل کورن جو نمبا پراجیکٹ کے سرفہرست مخالفین میں سے ہیں نے منگل کو نمبا سے اپنی مخالفت کی وجہ سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔ وہ، جس کا گوگل کے ساتھ 7 سال کا تعاون تھا نے کہا کہ کمپنی نے انہیں برازیل میں گوگل کے دفتر جانے یا استعفیٰ دینے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔
کورن نے اپنے استعفے کے خط میں لکھا کہ گوگل مسلسل فوجی معاہدوں پر عمل پیرا ہے اور مجھے اور بہت سے لوگوں کو خاموش کرنے اور سرزنش کرنے کے انداز کا سہارا لے کر اپنے ملازمین کی آوازوں کو نظر انداز کر رہا ہے۔