سچ خبریں: امریکی سینیٹر کرس مورفی نے کہا کہ امریکہ کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے کہ وہ اپنے کسی اتحادی کو بلینک چیک دے کیونکہ ہمیں عراق اور افغانستان کی جنگوں کی غلطیوں سے سبق سیکھنا چاہیے۔
امریکی کانگریس کی ویب سائٹ ہل کی رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست کنیکٹی کٹ سے تعلق رکھنے والے سینیٹر کرس مورفی نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے کہ وہ اپنے کسی بھی اتحادی کو سفید چیک حوالے کرے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی نوجوان نسل اپنے اسرائیل نواز والدین کے برعکس فلسطینیوں کے حامی کیوں ہے؟
اس امریکی سینیٹر نے یہ الفاظ جو بائیڈن کی حکومت کی جانب سے صیہونی حکومت کو بعض ہتھیاروں کی ترسیل کو محدود کرنے کے اعلان کے بعد کہے۔
کرس مورفی نے اس سلسلے میں کہا کہ میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل کو معطل کرنے میں بائیڈن کے اقدام کی حمایت کا اعلان کرتا ہوں اس لیے کہ شہریوں کی ہلاکتوں کو روکنے کی ضرورت کو سمجھنا چاہیے۔
انہوں نے عراق اور افغانستان کی جنگوں میں ہونے والی غلطیوں کو سمجھنے اور ان سے سبق سیکھنے پر مزید زور دیا۔
مزید پڑھیں: امریکی خارجہ پالیسی پر ملکی بحرانوں کا بھاری سایہ
مورفی نے کہا کہ افغانستان اور عراق میں ہمارے تجربات نے ہمیں سکھایا کہ عام شہریوں کو مارنے سے ہمارے دشمنوں کی طاقت میں اضافہ ہوتا ہے اور اسرائیل کو یہ سمجھنا چاہیے۔