سچ خبریں: چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بِن نے بیجنگ کے انتباہات کو نظر انداز کرنے اور امریکی وفد کو دوبارہ تائیوان بھیجنے کے بارے میں آج پیر کو ایک بار پھر امریکہ کو خبردار کیا اور کہا کہ امریکہ کا یہ اقدام ایک چین کے اصول کی خلاف ورزی ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ رکن کانگریس ایڈ مارکی نے چین کے مسلسل احتجاج اور سخت مخالفت کو نظر انداز کرتے ہوئے چین کے تائیوان کے علاقے کا دورہ کرنے پر اصرار کیا اور یہ محض ون چائنا اصول اور چین اور امریکہ کے مشترکہ بیان کی خلاف ورزی ہے۔
اس چینی عہدیدار نے یہ بھی کہا کہ یہ امریکی اقدام چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی بھی خلاف ورزی ہے جس پر بیجنگ کے ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
دو روزہ دورے پر اتوار کی شام تائیوان پہنچنے والے امریکی قانون سازوں کے ایک وفد نے جزیرے کی صدر سائی انگ وین سے ملاقات کی۔ تائی پے میں امریکی سفارتی مشن نے کہا کہ سینیٹر ایڈ مارکی اور ایوان نمائندگان کے چار دیگر قانون سازوں کی قیادت میں وفد نے سائی اور تائیوان کے دیگر سینئر حکام سے ملاقات کی اور مزید ملاقاتیں بھی کریں گے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تائیوان کے صدارتی دفتر نے بھی ایک بیان میں کہا کہ خاص طور پر ایک ایسے وقت میں جب چین آبنائے تائیوان اور خطے میں فوجی مشقوں سے کشیدگی بڑھا رہا ہے مارکی ایک بار پھر تائیوان کا دورہ کرنے والے وفد کے سربراہ ہیں۔ یہ تائیوان کے لیے امریکی کانگریس کی مضبوط حمایت کو ظاہر کرتا ہے۔