سچ خبریں : ایک اسرائیلی اخبار نے اطلاع دی ہے کہ امریکہ نے موساد سے کہا ہے کہ وہ ایران کے خلاف اچانک اور غیر مربوط کارروائی نہ کرے۔
اسرا ایران کے مطابق، اسرائیلی اخبار Yedioth Ahronoth جس کا مطلب ہے تازہ ترین خبریں نے لکھا ہے کہ امریکہ نے اسرائیلی سیکورٹی حکام کو پیغامات بھیجے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ وہ ویانا میں جوہری مذاکرات کے دوران ایران کے خلاف موساد کے اچانک اور خفیہ اقدامات کی مخالفت کر رہا ہے۔
اسرائیلی اخبار نے مزید کہا کہ اسرائیل-موساد سیکیورٹی انٹیلی جنس سروس کے سربراہ (ڈیوڈ برنیا) اگلے ہفتے امریکہ کا دورہ کریں گے اس دورے کا مقصد ایران اور دیگر مسائل کے معاملے میں امریکی فریق کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔
ایران-P5+1 جوہری مذاکرات اس وقت ویانا میں جاری ہیں ان مذاکرات میں امریکہ ایران کے ساتھ بالواسطہ بات چیت کر رہا ہے۔
ان مذاکرات کا اہم موضوع آئی اے ای اے میں امریکہ کی واپسی اور آئی اے ای اے کے وعدوں پر عمل درآمد، آئی اے ای اے کی شکل میں ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کا خاتمہ اور آئی اے ای اے کی ایٹمی پابندیوں میں ایران کی واپسی ہے۔
اب تک کئی سینئر اسرائیلی حکام نے مذاکرات کی مخالفت کی ہے۔
اس سے قبل متعدد ذرائع ابلاغ نے کہا تھا کہ اسرائیل نے ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف بعض خفیہ کارروائیوں میں امریکہ کو آگاہ نہیں کیا تھا تاکہ وہ ایسی کارروائیوں کو روک نہ دے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے بھی حالیہ دنوں میں اسرائیلی حکام کی طرف سے ایران کے جوہری اہداف پر حملے اور حملے کے خطرے کے بارے میں خبر دی ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع بنی گانٹز نے کہا کہ ایران کے خلاف فوجی آپشن ایک ایسا آپشن ہے جس پر ہمیشہ غور کیا جانا چاہیے حالانکہ یہ آخری آپشن ہے جسے ہم استعمال کرنا چاہتے ہیں ہمیں اس آپشن کے لیے تیار رہنے کا حق ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے بھی ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران جوہری اشتعال انگیزی کو مذاکرات میں ایک حربے کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ ان اقدامات کا ردعمل ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کو مکمل طور پر روکنا اور بڑی طاقتوں کے سخت اقدامات ہونا چاہیے۔