سچ خبریں:شامی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ شام اور عراق کی سرحد پر ہونے والے حملے سے ایک بار پھر حملہ آور فوجوں کے عراق چھوڑنے کی ضرورت ثابت ہوجاتی ہے۔
شام کی وزارت برائے امور خارجہ اور پناہ گزینوں کے ایک سرکاری ذریعہ نے سرکاری خبررساں ایجنسی سانا کو بتایا کہ عرب جمہوریہ شام نے امریکہ کی جانب سے شام اور عراق کی سالمیت کی واضح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے شام اور عراق کے سرحدی خطے پر امریکی حملے کی مذمت کی ہے۔
ذرائع نے مزید کہاکہ یہ جارحیت ، جس کا حکم امریکہ کے سب سے بڑے عہدہ دار نے دیا تھاایک بار پھر امریکی پالیسیوں میں لاپرواہی اور عراقی عوام اور اس ملک کے قانونی اداروں کے مطالبات کے جواب میں جارحین کے اس ملک سے انخلا کرنے کی ضرورت کو ثابت کرتا ہے۔
شامی وزارت خارجہ کے عہدیدار نے زور دے کر کہاکہ ان حملوں سے خطے کی حساس صورتحال میں کشیدگی کی شدت میں اضافہ ہوتا ہے اور ہم نے متعدد بار جو کہا ہے یہ اس کو ثابت کرتے ہیں کہ خطے میں امریکی فوجی موجودگی بنیادی طور پر اسرائیل اور علیحدگی پسند طاقتوں کے مقاصد کی تکمیل کے لئے ہےجبکہ خطہ کی اقوام کے مفادات سے ٹکراتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شامی عرب جمہوریہ نے امریکی حکومت سے شام اور عراقی عوام کی علاقائی سالمیت کا احترام کرنے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا ہے اور اس پر زور دیا ہے کہ وہ دونوں ممالک کی آزادی کے خلاف ایسے حملوں کو فوری طور پر بند کرے۔