🗓️
سچ خبریں: رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے حکومت کو سکڑنے اور حکومتی اخراجات میں کمی کے منصوبے کے آغاز کے بعد سے تقریباً 10,000 وفاقی ملازمین کو فارغ کیا جا چکا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق مختلف داخلی محکموں اور اداروں، توانائی، سابق فوجیوں کے امور، زراعت اور صحت کے ملازمین کو سرکاری ملازمین کے لیے سب سے بڑے برطرفی کے منصوبے کا سامنا ہے، اور ان میں سے ایک بڑی تعداد کو نوکری سے نکال دیا گیا ہے، اور بہت سے دیگر کو ملازمت کے معاہدے کی میعاد ختم ہونے پر نکالے جانے کا خطرہ ہے۔
وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ یہ برطرفی ان 75,000 ملازمین کے علاوہ ہیں جنہیں ٹرمپ نے خریدنے کی پیشکش کی ہے اور ان سے کہا ہے کہ وہ رضاکارانہ طور پر اپنی ملازمتیں چھوڑ دیں۔ یہ تعداد صرف 3 فیصد کے برابر ہے، جو سول سیکٹر کے 2,300,000 ملازمین کی تعداد ہے۔
ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت بہت بڑی ہے اور بہت زیادہ رقم ضائع ہو رہی ہے۔ حکومت پر تقریباً 36 ٹریلین ڈالر کا قرض ہے اور پچھلے سال بجٹ خسارہ 1.8 ٹریلین ڈالر تھا، اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے دو طرفہ معاہدے کی ضرورت ہے۔
اس معاملے سے واقف ایک ذریعہ نے رائٹرز کو بتایا کہ بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز میں تجرباتی عملے میں سے نصف اور قومی ادارہ صحت کے نصف عملے کو فارغ کیا جا رہا ہے۔
ان ملازمین کی برطرفی سے متاثر ہونے والی تنظیموں نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ وفاقی ملازمین کو برطرف کرنے کے عمل کے جاری رہنے سے امریکہ میں اہم خدمات کی فراہمی کو خطرہ لاحق ہے۔ لاس اینجلس کی مہلک آتشزدگی کے ایک ماہ بعد، موسمی فائر فائٹرز کی خدمات حاصل کرنے کے وفاقی پروگرام روک دیے گئے ہیں اور ملبہ جمع کرنے کا کام رک گیا ہے کیونکہ کارکنوں کو فارغ کر دیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ وزارت توانائی کے تقریباً 1,200 سے 2,000 ملازمین کو برطرف کر دیا گیا ہے، جن میں نیشنل نیوکلیئر سکیورٹی آرگنائزیشن کے 325 افراد بھی شامل ہیں، جو جوہری پروگراموں کا جائزہ لینے کی ذمہ دار ہے۔
دریں اثنا، کچھ ملازمین کو برطرف کرنے کی کوششوں کو روک دیا گیا ہے یا وفاقی جج ان کا جائزہ لے رہے ہیں۔
چند روز قبل بوسٹن کی ایک عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وفاقی ملازمین کو واپس خریدنے کے منصوبے کو اگلے نوٹس تک روک دیا تھا۔
اسی مناسبت سے، بوسٹن ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج جارج او ٹول نے مزدور یونینوں کی درخواست پر ٹرمپ انتظامیہ کو اگلے نوٹس تک سرکاری ملازمین کی خریداری کے منصوبے پر عمل درآمد سے منع کر دیا۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
بحیرہ احمر دوسری جنگ عظیم کے بعد امریکہ کا سب سے بڑا بحری چیلنج
🗓️ 22 فروری 2024سچ خبریں:امریکی بحریہ کے ایک اعلیٰ کمانڈر نے حال ہی میں ایک
فروری
یمنی آپریشن کے بعد UAE کی صہیونیوں سے فوری مدد کی اپیل
🗓️ 20 جنوری 2022سچ خبریں: ابوظہبی کو نشانہ بنانے والے عظیم آپریشن طوفان آف یمن کے
جنوری
یورپ امریکی ڈکٹیشن کی بنیاد پر فیصلے کرتا ہے: ماسکو
🗓️ 9 اکتوبر 2022سچ خبریں: روس کی وزارت خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ وہ
اکتوبر
فضائی تصویر لینے کے لیے سیٹلائٹ کا بہترین متبادل
🗓️ 1 جنوری 2022کولاراڈو(سچ خبریں) جب بھی زمین کے وسیع رقبے کی تصاویر کی بات
جنوری
برطانیہ والوں کو ملکہ کی تصویر بادلوں میں نظر آئی!!!
🗓️ 10 ستمبر 2022سچ خبریں:ایک انبرطانوی اخبار نے اس ملک کی ملکہ کی موت کو
ستمبر
صیہونی اہلکار کا ترکی کا خفیہ دورہ
🗓️ 11 فروری 2022سچ خبریں: امورخارجہ کے ڈائریکٹر جنرل ایلون اوشبیس نے اسرائیلی صدر
فروری
سعودی ، برطانوی اور قطری حکام کی سوڈان کے بارے میں مشاورت
🗓️ 24 اپریل 2023سچ خبریں:سعودی وزیر خارجہ نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے عہدیدار
اپریل
مشہور فلسطینی فٹ بال کھلاڑی صیہونی جارحین کے ہاتھوں شہید
🗓️ 12 مارچ 2024سچ خبریں: عرب میڈیا نے غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے
مارچ