سچ خبریں:امریکہ میں مہنگائی اور آسمان چھوتی قیمتوں نے بہت سے شہریوں کو دوی یا تین شفٹوں میں ملازمتیں کرنے پر مجبور کیا ہے یہاں تک کہ کچھ افراد خون کا پلازما بیچ کر اخراجات پورے کر رہے ہیں۔
جرمن میگزین فوکس نے اپنے ایک کالم میں لکھا کہ امریکہ میں مسلسل بڑھتی ہوئی افراط زر کی شرح کے سنگین نتائج برآمد ہوئے ہیں جبکہ خوراک، رہائش، توانائی اور دیگر اشیا کی زیادہ قیمتوں کی وجہ سے، مایوس امریکی دو کل وقتی ملازمتوں کے ساتھ اپنے اخراجات کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، یہاں تک کہ کچھ تو اپنا خون کا پلازما یا خلیے بھی روزی روٹی کے لیے بیچ رہے ہیں۔
امریکی محکمہ محنت کے اعداد و شمار کے مطابق، تقریباً نصف ملین افراد نے ستمبر میں اپنی آمدنی میں اضافے کے لیے بیک وقت دو کل وقتی ملازمتیں کیں جبکہ تقریباً آٹھ ملین امریکی اس وقت دو یا دو سے زیادہ ملازمتیں رکھتے ہیں، تاہم اس طرح ہونے والی آمدنی بہت سے لوگوں کے لیے کافی نہیں ہے جس کے بعد بظاہر زیادہ لوگ سخت اقدامات کرنے پر مجبور ہیں، بہت سے لوگ اب ہر ہفتے اپنا بلڈ پلازما فروخت کرتے ہیں۔
کیش لیوس امریکہ میں ایک 31 سالہ خاتون نے گارڈین اخبار کو بتایا کہ میں ہمیشہ تھکی رہتی ہوں اس لیے کہ دن کے وقت ایک چین کیفے ڈینور (کولوراڈو) میں کاؤنٹر کے پیچھے کھڑا رہتی ہوں جبکہ کیفے میں آٹھ گھنٹے کام کرنے کے بعد میری رات کی شفٹ پیٹرول پمپ پر شروع ہوتی ہے، میں اکثر دو شفٹوں میں، دن میں 16 گھنٹے اور ہفتے میں چھ دن کام کرتی ہوں۔