سچ خبریں:ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے کل کے اجلاس میں جنگ بندی کی قرارداد کے مسودے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ غزہ کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا خواہاں ہے۔
اپنے امریکی ہم منصب انتھونی بلنکن سے ملاقات کے بعد ترک وزیر خارجہ نے وضاحت کی کہ غزہ رابطہ گروپ کی میٹنگ میں میں نے بلنکن کو واضح طور پر اس المیے کی وضاحت کی جس کا غزہ کو سامنا ہے۔ رابطہ گروپ کے ارکان نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ غزہ میں انسانی تباہی فوری طور پر ختم ہونی چاہیے اور بے گناہ فلسطینیوں کا قتل بند ہونا چاہیے۔
ہاکان فیدان نے سلامتی کونسل کی قرارداد کے مسودے کو ویٹو کرنے کے بارے میں جس میں غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا، کہا کہ ہمارے دوستوں نے ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ امریکہ اس معاملے میں اب تنہا ہے۔ غزہ کے حوالے سے، خاص طور پر اقوام متحدہ میں ووٹنگ کے دوران واشنگٹن تنہا رہ گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اپنی ملاقاتوں میں اعلان کیا ہے کہ اب امریکی سیاسی نظام اسرائیل سے متعلق مسائل میں بے اختیار ہو چکا ہے اور اسرائیل اس سلسلے میں لاپرواہی سے کام لے رہا ہے اور دباو جاری رکھے ہوئے ہے۔
ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ رابطہ گروپ غزہ پر اپنا کام بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رکھے گا اور اس سلسلے میں عالمی عوامی جذبات کا باضابطہ ترجمان بنے گا۔
انہوں نے اس بات کی یاددہانی کرتے ہوئے کہ امریکہ کے بعد اس گروپ کے ارکان اس ملک میں جا کر کینیڈا کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقات کریں گے، کہا کہ اس کے بعد وہ بعض شمالی ممالک کا دورہ کریں گے۔
انہوں نے تاکید کی کہ ہم نے غزہ کی صورتحال کے بارے میں اپنے موقف کو اپنے امریکی شراکت داروں کے سامنے نہایت واضح انداز میں پیش کیا ہے۔ ہم نے واضح طور پر موجودہ ناقابل برداشت صورتحال کی سنگینی پر زور دیا ہے اور انہیں بتایا ہے کہ اس سلسلے میں کیا اقدامات کرنے چاہئیں۔