سچ خبریں:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے امریکہ کو وسیع انٹیلی جنس نیٹ ورک کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی جاسوسی طاقت قرار دیا۔
وین بن نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ امریکہ ہے جو وسیع عالمی انٹیلی جنس نیٹ ورک کے ساتھ سب سے بڑی جاسوسی طاقت ہے۔
خبر رساں ایجنسی TASS کے مطابق انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی ٹیکسٹ میسجز اور فون کالز کو ٹریک کرتی ہے اور اس کی جاسوسی کرتی ہے جس میں جرمنی، فرانس، ناروے، سویڈن، نیدرلینڈز سمیت دنیا کے اعلیٰ عہدے داروں کی کالز بھی شامل ہیں۔
چینی وزارت خارجہ نے اس سے قبل امریکی فریق کے الزامات کے جواب میں کہا تھا کہ چینی موسمیاتی جانچ غلطی سے امریکی فضائی حدود میں داخل ہوئی تھی۔
ہفتہ کی شام امریکی میڈیا نے اطلاع دی کہ دو امریکی F-22 لڑاکا طیاروں نے ایک چینی انٹیلی جنس غبارے کو مار گرایا جو بحر اوقیانوس کے اوپر طویل عرصے سے ملک کی فضائی حدود میں گشت کر رہا تھا۔
اس کے بعد امریکی حکام کے مطابق اس ملک کی سرزمین میں داخل ہونے والی دو دیگر نامعلوم اشیاء کو مار گرایا گیا۔
آج کی ملاقات میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یہ بھی اعلان کیا کہ ملک کے پاس ان اڑن اشیاء کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں جنہیں امریکہ اور کینیڈا نے مار گرایا تھا۔