سچ خبریں: اقوام متحدہ کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق صرف ایک سال میں ترقی کے لحاظ سے اقوام متحدہ کی درجہ بندی ٹیبل میں امریکہ 11 درجے نیچے آ گیا ہے اور اس فہرست میں یوکرائن اور یہاں تک کہ کیوبا سے بھی پیچھے ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں امریکہ 32 ویں نمبر پر تھا اور 2022 میں 42 ویں نمبر پر آ گیا ہے۔
یہ درجہ بندی اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں ممالک کی پیش رفت پر مبنی ہے جو کہ 17 مثبت معیارات پر مشتمل ہے جو سماجی ترقی کی نشاندہی کرتی ہے۔ ان معیارات میں معروضی اور عملی کامیابیاں جیسے صحت مند پانی اور نکاسی کا نظام اورصفر بھوک کے ساتھ دیگر اہداف جیسے تعلیم کا معیار اور ذمہ دارانہ پیداوار اور کھپت شامل ہیں اور تمام رکن ممالک ان اہداف کو پورا کرنے پر متفق ہیں۔
اس درجہ بندی میں اسکینڈینیوین ممالک سرفہرست ہیں اور فن لینڈ پہلے نمبر پر ہے اور اگلے تین مقامات پر ڈنمارک، سویڈن اور ناروے کا قبضہ ہے۔ اس کے علاوہ جاپان اس درجہ بندی کے ٹاپ 20 ممالک میں پہلا غیر یورپی ملک ہے۔
کیتھلین فریڈل، ایک امریکی تاریخ دان نے دی کنورسیشن آن لائن میڈیا میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں نسل پرستی اوراستثنیٰ پرستی کو اس کمی کی وجہ قرار دیا اور دلیل دی کہ پہلا کیس بہت سے امریکیوں کو صحت کی دیکھ بھال سے محروم کرنے کا باعث بنا۔ تعلیم، اقتصادی اور سلامتی اور دوسرے کیس نے امریکہ کو منصفانہ تشخیص اور کورس کی اصلاح سے دور کر دیا ہے۔