سچ خبریں:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ہفتہ وار نیوز کانفرنس میں کہا کہ امریکہ ایران کے موجودہ جوہری بحران کا ذمہ دار ہے اور اسے ایران کے خلاف تمام متعلقہ پابندیاں اٹھا لینی چاہیے۔
چینی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے ہفتہ وار نیوز کانفرنس میں کہا کہ تمام فریقین کی مشترکہ کوششوں سے بات چیت کے ساتویں دور میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، تمام فریقین نے گزشتہ مذاکرات کی بنیاد پر آگے بڑھنے پر اتفاق کیا، پابندیوں کے خاتمے سے متعلق امور پر گہرائی سے بات چیت کی اور جوہری شعبے سے متعلق مسائل پر نئی دستاویزات کا مسودہ تیار کیا،یہ بھی طے پایا کہ مذاکرات کا اگلا دور رواں سال کے آخر تک ہوگا۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہاکہ ایران کے جوہری پروگرام کا مسئلہ اب ایک نازک موڑ پر ہے جبکہ چین مذاکرات کے اس دور میں تمام فریقین کی سنجیدگی کو تسلیم کرتا ہے اور جوہری تنصیبات کی نگرانی پر ایران اور IAEA کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کا خیر مقدم کرتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ تمام فریقین مذاکرات اور مشاورت کے صحیح راستے پر گامزن ہوں گے، موجودہ ایرانی جوہری بحران کے مجرم کے طور پر امریکہ کو ایران کے بارے میں اپنی گمراہ کن پالیسی کو درست کرنا چاہیے اور ایران کے ساتھ ساتھ فریق ثالث کے خلاف تمام متعلقہ پابندیاں ہٹانا چاہیے۔
لیجیان نے مزید کہا کہ چین نے ہمیشہ ایران جوہری مذاکرات میں تعمیری کردار ادا کیا ہے، ہم نے امریکہ، ایران اور دیگر فریقوں کے ساتھ قریبی تعلقات اور ہم آہنگی برقرار رکھی ہے اور مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے سرگرم کوششیں کی ہیں، ہم سیاسی اور سفارتی تصفیے کے عمل کی بھرپور حمایت کریں گے نیزبعد میں ہونے والے مذاکرات میں تعمیری طور پر حصہ لیتے رہیں گے، اور جلد نتائج کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔