سچ خبریں:یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ برطانیہ اور امریکہ کو یمنی رہنما کی دھمکیوں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے اور اس ملک کی سرزمین سے نکل جانا چاہیے۔
یمنی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے ایک بار پھر امریکہ، انگلینڈ اور جارح سعودی اماراتی اتحاد کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس ملک کی سرزمین سے نکل جائیں،انصار اللہ نیوز ویب سائٹ نے سریع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ ان کا کہنا ہے کہ یہ جو مشق منعقد کی گئی ہے وہ آخری مشق نہیں ہوگی اور یہ یمنی مسلح افواج کی تمام بٹالینز کی تیاری کے سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ یمنی قوم کے لیے اس مشق کا پیغام یہ ہے کہ ان کی مسلح افواج کسی بھی جارحیت سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں،مزید کہا کہ امریکہ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت تمام جارحین کے لیے بھی اس مشق کا پیغام ہے کہ اگر آپ امن پسند ہیں تو ہم بھی امن پسند ہیں لیکن اگر آپ جنگ کے خواہاں ہیں تو ہم بھی میدان میں موجود ہیں اور تیار ہیں۔
اس یمنی کمانڈر نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ اس مشق سے پہلے یہ اس کے بعد کی صورتحال مختلف ہو گی، مزید کہا کہ اس مشق میں تمام ڈرون، میزائل، فضائی اور زمینی فوجی یونٹ حصہ لیں گے اور یہ کسی بھی جنگ کے لیے تیاری کا اعلان ہے چاہے وہ رمضان میں ہو یا دوسرے مہینوں میں۔
سریع نے یمن کے دشمنوں کے سامنے دو راستے رکھتے ہوئے کہا کہ یا تو وہ صلح کر لیں، جیسا کہ یمنی عوام اس مسئلے کا مطالبہ کر رہے ہیں، یا اپنے تکبر اور ضد کو جاری رکھیں، تاہم انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ یہ مشق سعودی اتحاد کے خلاف یمنی عوام کے آٹھ سال ڈٹے رہنے کے موقع پر ہوئی ہے۔
یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے امریکہ اور برطانیہ کی حالیہ نقل و حرکت کے بارے میں تاکید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ اسرائیل کی شرکت سے بحری مشقیں کر رہے ہیں، یہ مشق مذکورہ بالا مشق کے جواب میں ہے،امریکہ کو سمجھ لینا چاہیے کہ جب یمن کا لیڈر کچھ کہتا ہے تو صرف الفاظ نہیں ہوتے بلکہ وہ اسے عملی جامہ پہنایا جاتا ہے،اس لیے اگر وہ امریکہ اور انگلستان کو دھمکیاں دے کہ وہ ہمارا ملک چھوڑ دے تو انہیں ان دھمکیوں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔