سچ خبریں: لبنان کی حزب اللہ کے جنرل سکریٹری سید حسن نصر اللہ نے ماہ محرم کی پانچویں شب کو عاشورہ کے اجتماع میں تاکید کی کہ اقتصادی پابندی جنگ ہے اور اس کے خلاف صبر کرنا جہاد ہے۔
المنار نیوز چینل نے نصر اللہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ پابندیوں کا مقابلہ کرنا بھی جہادی محاذ آرائی ہے اور دشمن نے استقامت کے خلاف متنوع جنگ بھی چھیڑ رکھی ہے اور اس وجہ سے اس کا مقابلہ مختلف طریقوں سے کرنا چاہیے۔
یہ بیان کرتے ہوئے کہ 33 روزہ جنگ سب سے مشکل جنگ تھی جس میں حزب اللہ داخل ہوئی اور واضح کیا کہ یہ جنگ اندرونی تنازعات کے حالات میں ہوئی لیکن ہم نے خدا کی پناہ مانگی اور اس نے ہمیں فتح تک پہنچایا۔ کیونکہ اس نے ہماری خلوص نیت کو دیکھا۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ یہ تحریک 40 سال پہلے سے امام حسین (ع) اور آپ کے نانا حضرت رسول (ص) کی مثال پر چلی آرہی ہے اور کہا کہ ہماری تحریک ایک جہادی تحریک ہے۔ جب تک امریکہ اور اسرائیل کا منصوبہ موجود ہے ہم عسکری، سلامتی، ثقافتی اور سماجی سطح پر اس کا مقابلہ کریں گے۔
امریکہ اور اسرائیل شیطان کے اوتار ہیں
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حزب اللہ کا جہاد صرف ایک فوجی جدوجہد نہیں ہے نصر اللہ نے مزید کہا کہ ہمارا جہاد عالمی استقامت کی دعوت ہے۔ آج اور موجودہ وقت میں امریکہ اور اسرائیل شیطان کے اوتار ہیں۔
حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے مصر سے گیس اور اردن سے بجلی کی منتقلی کے امریکی سفیر کے خالی وعدوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال گزر گیا لیکن کچھ نہیں ہوا آخر میں میڈیا ٹرمپ نے استقامت کے خلاف پروپیگنڈہ شروع کیا اور اسے لبنانی بحران کا ذمہ دار قرار دیا۔