سچ خبریں: طالبان کی وزارت خارجہ کے سربراہ نے امریکی نائب وزیر خارجہ سے ملاقات میں کہا کہ واشنگٹن افغانستان کو غیر مستحکم کرنے اور طالبان حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش نہ کرے۔
علاقائی دفتر کے مطابق امریکہ کے نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین اور ان کے وفد سے ملاقات کے دوران طالبان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کہا کہ امریکہ کو افغانستان کو غیر مستحکم کرنے اور اپنی حکومت کو کمزور کرنے کے لیے کام نہیں کرنا چاہیے۔
امریکی وفد سے ملاقات کے حوالے سے متقی نے باختر سرکاری خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ امارت اسلامیہ کے وفد نے امریکہ سے کہا ہے کہ وہ افغانستان کے معاملات میں مداخلت نہ کرے اور افغانستان کی خود مختاری اور فضائی حدود کا احترام کرے۔
قائم مقام طالبان وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ وہ یورپی یونین سے ملاقات کر رہے ہیں تاکہ افغانستان میں منجمد اثاثوں کے مسئلے پر بات کی جا سکے انحوں نے مزید کہا کہ امریکہ افغانستان کے منجمد اثاثے جاری کرے۔
ایک جامع حکومت بنانے کے معاملے کے بارے میںانہوں نے واضح کیا کہ ایک جامع حکومت بنانے میں افغانستان کے لوگوں سے مشاورہ لیا جائے گا لیکن ہم کسی کے احکامات پر عمل نہیں کریں گے۔
متقی نے کہا کہ امریکیوں اور یورپی ممالک کے نمائندوں کے ساتھ تفصیلی بات چیت آنے والے دنوں میں جاری رہے گی انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کے ساتھ دنیا کا استحکام اور مثبت تعامل سب کے مفاد میں ہے۔