سچ خبریں:قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ایک رکن نے کہا کہ امریکہ نے افغانستان میں داعش کو بڑھاوا دینے کے لیے بڑے پیمانے پر مہم شروع کی ہے۔
قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے رکن عبدالحق وثیق نے داعش سے لڑنے کے بہانے افغانستان میں امریکی فضائی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اس دہشت گرد گروہ کی موجودگی کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے۔
وثیق نے یہ کہتے ہوئےکہ افغانستان میں داعش کے پیر جمنا ممکن نہیں اس لیے کہ دنیا نے اپنے ذہن میں داعش کا ایک ہوا بنا رکھا ہے،تاہم افغانستان میں داعش کے ورژن اور سوچ کو نافذ کرنا ممکن نہیں ہے، ننگرہار اور کابل صوبوں میں حالیہ امریکی فضائی حملوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ امریکہ کو افغانستان میں فوجی آپریشن کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
طالبان کے سیاسی بیورو کے رکن نے طلوع نیوز کو بتایاکہ ہم نے دوحہ میں امریکیوں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے اور یہ یادداشت کے خلاف ہے، معاہدے کے مطابق انہیں افغانستان سے نکلنے کے بعد افغانستان کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔
پاکستان آبزرور نے حال ہی میں طالبان ارکان کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکہ نے داعش کے دہشت گردوں کو افغانستان منتقل کیا ہے اور وہ طالبان کے محاصرے سے بچنے میں ان کی مدد کر رہا ہے، غیر ملکی افواج کے انخلا کے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے یہ بھی کہا کہ مغربی ممالک کی جانب سے اپنی موجودگی کو جاری رکھنے کے جواز کے لیے اس ملک میں دہشت گرد گروہ کے دوبارہ اٹھنے کا امکان غیر متوقع نہیں ہے۔