امریکہ اسرائیل کے ساتھ کیا کر رہا ہے؟

امریکی

?️

سچ خبریں: سابق صیہونی وزیراعظم  نے امریکی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک اب تل ابیب کا قریبی اتحادی نہیں سمجھا جاتا۔

المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سابق صیہونی وزیر اعظم یائر لاپڈ نے اعتراف کیا کہ امریکہ اب اس حکومت کا قریبی اتحادی نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیتن یاہو کی کابینہ ہمیں ایک بڑے بحران کی طرف لے جا رہی ہے، یہ کابینہ اپنے کسی بھی اقدامات کے معاشی، سکیورٹی اور سیاسی نتائج کے بارے میں ضروری چھان بین کیے بغیر بڑی تبدیلیاں نافذ کرنا شروع کر دیتی ہے۔

لاپڈ نے کہا کہ تل ابیب اور واشنگٹن کے درمیان موجودہ کشیدگی اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، یاد رہے کہ حال ہی میں وائٹ ہاؤس نے بنیامین نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کو فلسطینیوں کے ساتھ برتاؤ اور عدالتی اصلاحات کے بل کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بائیڈن اور نیتن یاہو ایک بار پھر آمنے سامنے؛کیا ہو سکتا ہے؟

امریکی وزیر خارجہ اینتھونی بلنکن نے پہلے بھی نیتن یاہو کو مغربی کنارے میں آبادکاری جاری رکھنے کے بارے میں خبردار کیا تھا اور امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی تل ابیب کی موجودہ کابینہ کو انتہائی ریڈیکل کابینہ قرار دیا۔

لاپڈ نے مزید کہا کہ بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے شائع کردہ ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے ایک اسرائیلی گروپ کو 38000 ڈالر کی امداد دی ہے جو خود کو ایک آزاد غیر جانبدار گروپ کہتا ہے اور نیتن یاہو کی کابینہ کا تختہ الٹنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وائٹ ہاؤس نے بارہا نیتن یاہو کی امریکہ جانے اور جو بائیڈن سے ملاقات کرنے کی درخواست کو مسترد کیا ہے، اس سے قبل صیہونی حکومت کے سماجی امور کے وزیر امیہائی شکلی نے کہا تھا کہ امریکہ اسرائیل میں ہونے والے مظاہروں کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے خلاف مقبوضہ علاقوں میں مظاہروں کو تیز کرنے میں امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کا بنیادی کردار ہے۔

مزید پڑھیں: نیتن یاہو کی بائیڈن سے ناراض ہونے کی وجہ

شکلی نے کہا کہ جب بھی ان مظاہروں کو دبانے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے تو مقبوضہ علاقوں میں مظاہروں کے بارے میں بائیڈن کے کا بیان آیا جاتا ہے جس سے لگتا ہے کہ بظاہر بائیڈن کے ریمارکس کی پہلے سے منصوبہ بندی کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ مقبوضہ علاقوں میں احتجاج اور مظاہروں کو تیز کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

مشہور خبریں۔

واشنگٹن ڈی سی میں نیشنل گارڈ کی تعیناتی پر احتجاج میں اضافہ

?️ 13 اگست 2025واشنگٹن ڈی سی میں نیشنل گارڈ کی تعیناتی پر احتجاج میں اضافہ

شہبازشریف نے 24ویں وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھالیا

?️ 4 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف نے اسلامی جمہوریہ پاکستان

صالح العروری کا قتل اور علاقائی جنگ کا امکان

?️ 4 جنوری 2024سچ خبریں:تجزیہ کار عبدالباری عطوان نے اپنے ایک مضمون میں بیروت کے

کیا غزہ میں جنگ کا دائرہ کاروسیع ہوگا ؟

?️ 22 اکتوبر 2023سچ خبریں:لبنان کے وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب نے کہا کہ صیہونی حکومت

افغانستان میں وزارت خزانہ کے ملازم اور سابق نیوز اینکر کو گولی مار کر ہلاک کردیا

?️ 8 مئی 2021کابل (سچ خبریں) افغانستان میں جہاں ایک طرف امریکی افواج کے انخلا

رات کے وقت کوئٹہ سے پبلک ٹرانسپورٹ کو سفر کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

?️ 22 مارچ 2025کوئٹہ: (سچ خبریں) بسوں پر حملوں کے واقعات کے پیش نظر رات

امریکہ نے ایک بار پھر خطہ میں اپنی موجودگی کی وجوہات ظاہر کر دیں:شام

?️ 29 جون 2021سچ خبریں:شامی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ شام اور

اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ دینے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

?️ 4 جولائی 2022اسلام آباد:(سچ خبریں)سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے