سچ خبریں: امریکی حکومت کلسٹر بموں سے لیس طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل یوکرین بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے لیکن روس کے ردعمل کے خدشات کے پیش نظر اس کاروائی کو ابھی حتمی شکل نہیں دی گئی۔
روئٹرز خبر رساں ادارے نے باخبر ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ امریکی حکومت یوکرین کو کلسٹر بموں سے لیس طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل بھیجنے کی منظوری دینے والی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین کے لیے ایک ارب ڈالر کی نئی امریکی امداد
روئٹرز کے ذرائع کے مطابق واشنگٹن فوج کے ٹیکٹیکل میزائل سسٹمز (ATACMS) یا "GMLRS” کو کلسٹر بموں سے لیس کیف بھیج سکتا ہے، لیکن یہ فیصلہ حتمی نہیں ہے ،تاہم اس پر عمل درآمد ہو سکتا ہے۔
رائٹرز کے مطابق، بائیڈن انتظامیہ نے اے ٹی اے سی ایم ایس کے فیصلے کے ساتھ مہینوں تک جدوجہد کی ہے، اس خدشے میں کہ کھیپ بھیجنے کو روس کے خلاف حد سے زیادہ جارحانہ اقدام کے طور پر دیکھا جائے گا۔
اس کے علاوہ، ستمبر کے اوائل میں، خبر رساں ادارے روئٹرز نے امریکی حکومت کے باخبر ذرائع کے حوالے سے اعلان کیا کہ امریکی حکومت یوکرین کے لیے نئے فوجی امدادی پیکج کے حصے کے طور پر پہلی بار یوکرین کی فوج کو یورینیم پر مشتمل گولے بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اگلے ہفتے یوکرین کو اس قسم کے گولہ بارود کی فراہمی کا اعلان کرنے جا رہے ہیں۔
روئٹرز کے ذرائع کے مطابق اس قسم کے گولے امریکی ابرامز ٹینکوں سے فائر کیے جاتے ہیں اور امریکی حکومت کو توقع ہے کہ یورینیم پر مشتمل گولے یوکرین کی مسلح افواج کو روسی ٹینکوں کے خلاف بہتر کارکردگی دکھانے کی صلاحیت فراہم کریں گے۔
واضح رہے کہ یوکرین کی فوج کے لیے نئے امریکی امدادی پیکج کی مالیت 240 سے 374 ملین ڈالر کے درمیان ہوگی۔
مزید پڑھیں: امریکہ یوکرین کی فوج کو ختم شدہ یورینیم پر مشتمل گولہ بارود دے گا
یاد رہے کہ اس سال اپریل کے آغاز میں، برطانوی وزارت دفاع نے بھی اعتراف کیا تھا کہ اس نے یورینیم کے گولے یوکرین کی فوج کو فراہم کیے تھے،ایک ایسی کاروائی جسے روس اور انگلینڈ میں انسانی حقوق کی تنظیموں کے شدید احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔