سچ خبریں:ایک عبرانی چینل نے مزاحمتی تحریک کے ساتھ مستقبل میں ممکنہ جنگ میں یمنی انصاراللہ کے ڈرون استعمال کیے جانے امکان کے بارے میں صہیونی حکام کی تشویش کی خبر دی ہے۔
صیہونی حکومت کے فوجی حکام ان دنوں لبنان کی حزب اللہ کے ساتھ کریش گیس فیلڈ پر کشیدگی اور اس میں صیہونی حکومت کی کھدائی کے بارے میں بات کر رہے ہیں نیز حزب اللہ کے ساتھ نئی جنگ شروع کرنے کے امکان کا اعلان کر رہے ہیں جبکہ آئی 24 چینل نے باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ تل ابیب آنے والے وقت میں حزب اللہ کے ساتھ فوجی تصادم کو مسترد نہیں کر رہا ہے جبکہ دوسری طرف یمنی ڈرون سے نشانہ بنائے جانے کے امکان کے بارے میں بھی باتیں کر رہا ہے۔
ان ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ایران حزب اللہ کے ذریعے تل ابیب کو ایک مضبوط دھچکا پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ دونوں فریقوں کے درمیان تنازعہ کے اصولوں کو بحال کیا جا سکے۔ اس دوران، “اسرائیل کو جو حقیقی خطرہ درپیش ہے، وہ حزب اللہ کے ساتھ ہم آہنگی کے سائے میں یمن کی انصار اللہ کی طرف سے اسرائیل کو نشانہ بنائے جانے کا امکان ایک حقیقت بن گیا ہے۔
ان ذرائع کے مطابق حزب اللہ شمالی محاذ کو کھول کر اسرائیل کو دھوکہ دے رہی ہے جبکہ اسرائیل حوثی ڈرونز کے ذریعے جنوب سے محاذ کھولنے کے امکان پر بھی غور کر رہا ہے۔