سچ خبریں:عراقی پارلیمنٹ کے رکن نےاس بات پرزور دیتے ہوئے کہ کردستان کے اربیل شہر میں صیہونیوں کی موجودگی میں کوئی شک نہیں ہے، کہا کہ عراقی وزیر اعظم کو اربیل میں موساد کی موجودگی کا جوابدہ ہونا چاہیے۔
المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی پارلیمنٹ میں الصادقون دھڑے کے رکن احمد الموسوی نے کردستان کے شہر اربیل میں صیہونی حکومت کے انٹیلی جنس مراکز کے خلاف ایران کے میزائل آپریشن پر ردعمل کا اظہار کیا، رپورٹ کے مطابق عراقی پارلیمنٹ کے رکن نے اس سلسلے میں کہاکہ مصطفی الکاظمی کو اربیل میں صیہونی حکومت کی انٹیلی جنس سروس کی موجودگی کا جوابدہ ہونا چاہیے۔
عراقی عہدہ دار نے مزید کہا عراقی پارلیمنٹ الکاظمی اور کردستان ریجن کے حکام سے موساد کی موجودگی کے بارے میں وضاحت طلب کرنے کی پابند ہے،انھوں نےکہا کہ عراق کی سالمیت کے لیے مگرمچھ کے آنسو بہانے والوں میں سے زیادہ تر اس بات سے پریشان ہیں کہ کردستان کے علاقے میں صیہونی حکومت کی موجودگی ظاہر نہ ہو جائےجبکہ کردستان کے علاقے میں صیہونی حکومت کی موجودگی کے بارے میں کسی کو کوئی شک نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ صیہونی حکومت کردستان کے علاقے میں اپنی موجودگی کے ظاہر ہونے کے خوف سے اپنے ہیڈکوارٹر پر بمباری کا اعتراف نہیں کر سکتی جبکہ کردستان کے علاقے میں صیہونیوں کی موجودگی کمپنیاں اور سرمایہ کاروں کی آڑ میں ہے۔