سچ خبریں:النہضہ تحریک کے رہنماؤں نے ٹوئٹر پر اس تحریک کے رہنما راشد الغنوشی کے گھر پر سیکورٹی فورسز کے چھاپے کی خبر کا اعلان کیا۔
النہضہ تحریک کے رہنماؤں میں سے ایک بلقاسم حسن نے اس سلسلے میں کہا کہ غنوشی کو سیکورٹی فورسز نے ان کے گھر پر چھاپہ مارنے کے بعد گرفتار کیا اور نامعلوم مقام پر لے جایا گیا۔
النہضہ تحریک کے سربراہ راشد الغنوشی کی گرفتاری کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہیں۔
النہضہ تحریک نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں راشد الغنوشی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے اور اعلان کیا گیا ہے کہ ہم اپوزیشن کے سیاسی کارکنوں کی غفلت کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
النہضہ تحریک کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہم تمام آزادی پسندوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان جابرانہ اقدامات کے خلاف خاموش نہ رہیں جو حزب اختلاف کے حقوق، آزادیوں اور احترام کو پامال کرتے ہیں، اور ان اقدامات کا مقابلہ کریں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ تیونس 25 جولائی 2022 سے سیاسی بحران کا شکار ہے۔ یہ بحران قیس سعید کی جانب سے وزیراعظم کو برطرف کرنے اور پارلیمنٹ کو ایک ماہ کے لیے معطل کرنے کے بعد پیدا ہوا۔
صدر نے دفاع اور انصاف کے وزراء کو بھی ان کے عہدوں سے ہٹا دیا، ملک کے کچھ عہدیداروں کو گرفتار کیا اور تیونس کے متعدد عہدیداروں پر ملک چھوڑنے پر پابندی لگا دی۔ اس بحران کے بعد، قیس سعید نے ایک ریفرنڈم کر کے آئین میں تبدیلی کی جس میں شرکت ایک تہائی سے بھی کم تھی اور صدر کے طور پر اپنے اختیارات میں بہت زیادہ توسیع کی۔
لیکن سعید کے مخالفین کا کہنا ہے کہ ان کے اقدامات نے 2011 کے انقلاب کے بعد جمہوریت کو کمزور کیا ہے۔
یوکرین پر روس کے حملے کے بعد خوراک کی کمی کے ساتھ ساتھ بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال نے 12 ملین آبادی والے شمالی افریقی ملک کے بہت سے شہریوں کو پریشان کر دیا ہے۔