سچ خبریں:جیسے جیسے الاقصی طوفان آپریشن اپنے تیسرے ہفتے میں داخل ہو رہا ہے، جنگ کی قیمت اور اس کے تمام شعبوں میں صیہونی حکومت کی معیشت کو پہنچنے والے نقصانات واضح ہو رہے ہیں۔
صیہونی حکومت کی لیبر مارکیٹ بند
اس سلسلے میں الجزیرہ نیوز سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی یونین آف انڈسٹریلسٹ کے اقتصادی شعبے کے اعدادوشمار کے مطابق اس حکومت کی لیبر مارکیٹ کو ہر ہفتے تقریباً 4.6 بلین شیکل 1.2 بلین ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔ الاقصیٰ طوفان آپریشن کے آغاز کے بعد سے، اور یہ نقصان افرادی قوت کی کمی اور اداروں اور ملازمین اور کارکنوں کے کام پر نہ جانے اور تعلیمی اور یونیورسٹی کے نظام میں خلل کا نتیجہ ہے۔ اس کے علاوہ ان میں سے کئی کو جنگ میں حصہ لینے کے لیے فوج میں شامل ہونے کے لیے بلایا گیا ہے۔
اس بنیاد پر اندازہ لگایا گیا ہے کہ غزہ جنگ کے پہلے دو ہفتوں کے دوران تقریباً 1,300,000 اسرائیلی کارکن کام پر نہیں آ سکے۔ میٹاو انویسٹمنٹ کمپنی کے چیف اکانومسٹ الیکس زیبنسکی نے اعلان کیا کہ اسرائیل کے لیے جنگ کا نقصان 70 بلین شیکل (18 بلین ڈالر) سے زیادہ ہو جائے گا، جس میں اسرائیلی معیشت کی مجموعی گھریلو پیداوار کا تقریباً 3.5 فیصد شامل ہے۔ ان نقصانات کو 4 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے: جنگ کی براہ راست لاگت، مالی معاوضے کی ادائیگی، خاندانوں اور کاروباری اداروں کو مالی امداد، اقتصادی سرگرمیوں کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے کابینہ کی آمدنی کا نقصان۔
صیہونی حکومت کا بجٹ خسارہ
کیلکالسٹ اقتصادی اخبار کے جائزوں کے مطابق 2023 کے آخر تک غزہ جنگ کے نتیجے میں صیہونی حکومت کی کابینہ کا بجٹ خسارہ مجموعی ملکی پیداوار کے 3 یا 4 فیصد تک پہنچ جائے گا جبکہ اس حکومت کا بجٹ خسارہ موجودہ جنگ سے پہلے تقریباً 1.5 فیصد تھا۔ میٹاو انویسٹمنٹ کمپنی کے ماہرین اقتصادیات کا خیال ہے کہ اس سال کے آخر تک اسرائیل کا بجٹ خسارہ 50 بلین شیکل یا 12.5 بلین ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔
ان تجزیوں کے مطابق صیہونی حکومت کا بجٹ خسارہ 2024 میں بھی اسی طرح جاری رہے گا۔ قابض حکومت کی وزارت خزانہ کے ایک سابق اہلکار آئرن زلیخا نے پیش گوئی کی ہے کہ اسرائیل کی اقتصادی ترقی اس سال 2.8 فیصد اور اگلے سال 2 فیصد کم ہو گی۔ نیز صیہونی حکومت کے مرکزی بینک کے جائزوں سے معلوم ہوتا ہے کہ 2024 کے آخر تک اس حکومت کے عوامی قرضوں کی مقدار 62 فیصد تک بڑھ جائے گی اور اس سال یہ رقم 59 فیصد تک بڑھ جائے گی۔