سچ خبریں:لبنان میں روس کے سابق سفیر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جنرل قاسم سلیمانی کی تصویر اٹھانے کے ایرانی صدر کے اقدام کو قدر کی نگاہ سے دیکھا اور کہا کہ اس اقدام سے ایران کے موقف کی مضبوطی ظاہر ہوتی ہے۔
لبنان میں روس کے سابق سفیر الیگزینڈر زاسپیکن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کے اقدام اور شہید لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی کی تصویر دکھائے جانے پر ردعمل کا اظہار کیا،اس روسی سفارت کار نے کہا کہ نیویارک میں جنرل قاسم سلیمانی کی تصویر اٹھانے کا ایرانی صدر کا اقدام ایران کے موقف کی مضبوطی کو ظاہر کرتا ہے۔
لبنان میں روس کے سابق سفیر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی کی تصویر کی نمائش کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے تاکید کی کہ لیفٹیننٹ جنرل سلیمانی کی تصویر اٹھانا ایران کے موقف کی مضبوطی اور انصاف کے حصول کے لیے اس کی کوششوں کو ظاہر کرتا ہے۔
زاسپیکن نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی تقریر کی روشنی میں ہمیں بین الاقوامی مسائل پر ایرانی اور روسی مفاہمت کی اعلیٰ سطح اور موجودہ مرحلے کی نوعیت پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے اور یک قطبی حکومت سے نئے نظام کی طرف منتقلی کا ذکر کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ مرحلے میں ایران اور روس ان ممالک میں سب سے آگے ہیں جو قوموں کے حقوق، آزادی، ترقی اور خوشحالی کے لیے تسلط اور جبر کے خلاف لڑتے ہیں جس کا ادراک دنیا کے تمام حصوں میں ہونا چاہیے۔