سچ خبریں:پچھلے چوبیس گھنٹے میں افغان سکیورٹی عہدیداروں اور طالبان کے مابین جھڑپوں میں اس گروپ کے 153 ارکان ہلاک ہوگئے۔
افق نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغان وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران اس ملک کی سرکاری فوج اور طالبان کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے دوران 153 طالبان ارکان ہلاک ہوگئے ہیں،رپورٹ کے مطابق نو صوبوں میں جھڑپیں ہوئیں ، جس سے زخمی ہونے والے طالبان کی مجموعی تعداد 32 ہوگئی، جن صوبوں میں طالبان اور افغان سکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپیں دیکھنے کو ملیں ان میں قندھار ، ننگرہار ، زابل ، وردک ، خوست ، ارزگان ، بلخ ، قندوز اور ہلمند شامل ہیں۔
تاہم طالبان نے ابھی تک ان اعدادوشمار پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، افغانستان کی وزارت دفاع نے طالبان کے بھاری جانی نقصان کا اعلان کیا ہے جبکہ قطر میں جاری امن مذاکرات معطل کردیئے گئے ہیں، دریں اثنا اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ طالبان موسم بہار میں حملے تیز کرنے کی تیاری کر رہے ہیں،واضح رہے کہ افغانستان میں تشدد بڑھتا ہی چلا جارہا ہے کیونکہ واشنگٹن کی نئی حکومت نے بھی اس ملک سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کو ملتوی کردیا ہے جو طالبان کے لئے بین الملکی بات چیت شروع کرنے کی پیشگی شرط تھی۔
یادرہے کہ فروری 2020 میں طالبان اور امریکہ کے معاہدے میں طے شدہ آخری تاریخ کے مطابق ، غیر ملکی افواج کو اگست 2021 کے آخر تک افغانستان سے چلے جانا چاہئے،تاہم ابھی تک ایسا کچھ ہوتا نظر نہیں آرہا ہے اس لیے کہ کبھی طالبان امریکہ پر الزام عائد کرتے ہیں کہ اس نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور امریکہ طالبان پر الزام عائد کرتا ہے، ادھر ایک طرف افغان حکومت طالبان کے ساتھ مذکرات کر رہی ہے اور دوسری طرف طالبان کی افغان فوج کے ساتھ آئے دن جھڑپوں کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔