سچ خبریں:طالبان کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرنے کی چین کی خواہش کا اظہار کرنے کے بعد اس گروپ کے ترجمان نے کہا کہ چین افغانستان کی تعمیر نو میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے امریکیآئی ایم ایف کی جانب سے افغانستان کے اثاثوں پر منجمد کو غیر منصفانہ قرار دیا، انہوں نے زور دیا کہ افغان عوام کو ملک کی تعمیر نو کے لیے ملکی اثاثوں کی ضرورت ہے اور انہوں نے امریکہ میں موجود9.5 بلین امریکی ڈالر کےافغان عوام کے اثاثے جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔
شاہین نے چائنا ٹیلی ویژن کو بتایا کہ چین ایک بہت بڑا ملک ہے جس کی ایک بہت بڑی معیشت اور صلاحیت ہے ، میرے خیال میں وہ افغانستان کی تعمیر نو میں بہت بڑا کردار ادا کر سکتا ہے،واضح رہے کہ اس سے قبل چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چونئنگ نے کابل پر طالبان کا قبضہ ہونے کے بعد کہا تھا کہ بیجنگ اس گروپ کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے، انہوں نے کہا کہ چین افغان عوام کے حقوق کا احترام کرتا ہے تاکہ وہ اپنے مستقبل کا آزادانہ طور پر تعین کر سکیں نیز ہم افغانستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات اور تعاون جاری رکھنے کے لیے تیار ہیں۔
چننگ نے یہ بھی کہا کہ طالبان نے بار بار چین کے ساتھ اچھے تعلقات کی امید ظاہر کی ہے اور افغانستان کی تعمیر نو اور ترقی میں چین کی شرکت پر زور دیا ہے۔