سچ خبریں: سردیوں کا موسم قریب آنے اور افغانستان میں ممکنہ انسانی تباہی کے انتباہات کے باوجود، امریکہ نے طالبان کے اقتدار میں آنے کے بہانے افغان عوام کے تقریباً 10 بلین ڈالر کے اثاثوں پر قبضہ جاری رکھا ہوا ۔
جیسا کہ امریکہ 9/11 میں ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کو ان اثاثوں کی ادائیگی کے امکان کا جائزہ لے رہا ہے، متعدد افغانوں اور سیاسی کارکنوں نے اثاثوں کی رہائی اور افغان عوام کو امداد دینے کا مطالبہ کرنے کے لیے وائٹ ہاؤس کے سامنے ریلی نکالی۔
وائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین نے کہا کہ وہ افغانستان میں امن کی حمایت کرتے ہیں اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی تباہی کو روکنے کے لیے افغانوں کے ساتھ مل کر کام کرے۔
مظاہرین نے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر افغانستان میں امریکی قبضے میں لیے گئے اثاثوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا اور وائٹ ہاؤس سے افغانستان میں قحط ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اس سے قبل کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نوہد عواد مظاہرین میں شامل تھے، انہوں نے کہا کہ افغانستان میں 23 ملین لوگ امریکی پالیسیوں کی وجہ سے بھوک اور غذائی قلت کا شکار ہیں، ان معصوم لوگوں کو ہماری پالیسیوں کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔