سچ خبریں:تسنیم خبررساں ادارے کے علاقائی دفتر کے مطابق، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کہنا ہے کہ ایشیائی ممالک میں افغانستان میں زچگی میں مرنے والی خواتین سب سے زیادہ ہیں ۔
اتوار کو شائع ہونے والی ایک ٹویٹ میں اقوام متحدہ کے اس ادارے کا کہنا ہے کہ اس تعداد کو کم کرنے کے لیے اس نے افغانستان کے دور دراز علاقوں میں غیر پیشہ ور دائیوں کو تربیت دی ہے تاکہ خواتین کو بچے پیدا کرنے کی خدمات تک بہتر رسائی حاصل ہو۔
اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ نے کچھ عرصہ قبل کہا تھا کہ پچھلی دو دہائیوں کے دوران زچگی کی اموات فی 100,000 پیدائشوں میں 1,450 سے کم ہو کر 638 ہو گئی ہیں۔
اس ادارے کے مطابق اندازوں کی بنیاد پر 2022 سے 2025 تک 51 ہزار خواتین معاشی بحران اور صحت کے نظام کی نا اہلی کی وجہ سے بچے کی پیدائش کے دوران موت کے منہ میں جا سکتی ہیں اور حمل کے 4.8 واقعات پیش آ سکتے ہیں۔
بین الاقوامی اداروں کی نگرانی نے افغانستان کے نظامِ صحت کی صورتحال کو ناگفتہ بہ قرار دیا ہے اور پیش گوئی کی ہے کہ خواتین ڈاکٹروں کی کمی مستقبل میں ملک کے نظامِ صحت کے لیے اہم چیلنجز میں سے ایک ہوگی۔