نوشہرہ(سچ خبریں) وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں طاقتور قانون کے نیچے نہیں آنا چاہتا، پی ڈی ایم جیسے الائنس بناتا ہے، مقصد یہ ہوتا ہے کہ ہمیں عام لوگوں کے قانون کی طرح نہ رکھو، ہم خاص لوگ ہیں۔معاشرے کی پہچان کمزور طبقے سے ہوتی ہے جبکہ طاقتور طبقہ قانون کی گرفت سے بچنے کے لیے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) جیسے اتحاد بناتا ہے۔
نوشہرہ میں جلوزئی ہاؤسنگ اسکیم کے آغاز سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو معاشرہ اپنے کمزور اور غریب طقبے کا دھیان نہیں رکھ سکتا، دنیا کی تاریخ میں وہ معاشرہ ترقی نہیں کرسکا۔
انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ ریاست مدینہ کی بنیاد رکھ کر انسانی تاریخ میں انقلاب لے کر آئے جہاں قانون کی بالا دستی کی بنیاد رکھی گئی۔وزیر اعظم نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے مدینے کی ریاست کو ماڈل بنا کر دنیا کے سامنے پیش کیا۔
عمران خان نے کہا کہ قانون کی بالادستی کا مطلب سمجھانا چاہتا ہوں جس کے بارے میں لوگوں کو سمجھ نہیں آرہا۔ان کا کہنا تھا کہ قانون کی بالا دستی کا مطلب ہے کہ طاقتور کو قانون کی گرفت میں لے کر آنا جبکہ کمزور طبقے کو طاقتور سے تحفظ کی ضرورت ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ طاقتور طبقہ خود کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے کہ اگر وہ ڈاکے بھی مارے تو کوئی گرفت نہ کرے۔
وزیرِ اعظم کامزید کہناہے کہ ہم نے پوری کوشش کی ہے کہ سرکاری زمین پر سستے گھر بنیں، ہر گھر پر 3 لاکھ روپے سبسڈی دے رہے ہیں، گھر کے قرضے پر صرف 3 فیصد سود دینا پڑے گا۔ عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ہاؤسنگ منصوبے میں دیر اس لیے ہوئی کہ بینک قرضے دینے کو تیار نہیں تھے، قانون 11 سال سے عدالت میں پھنسا ہوا تھا۔