سچ خبریں:امریکی دعوؤں کے باوجود ، کچھ سینئر روسی عہدیداروں نے افغانستان میں داعشی دہشت گردوں کی موجودگی کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں علاقائی سلامتی کے لئے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔
ارنا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی دعوؤں کے باوجودشنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ داعش کے دہشت گرد مشرق وسطی سے افغانستان آئے ہیں جو خطے کی سلامتی کو خطرہ بنارہے ہیں ، روس کے ایک سینئر عہدے دار اور شنگھائی تعاون تنظیم کے سکریٹری جنرل ، ولادیمر نوروف نے جمعہ کے روز کہا تکہ وہ افغانستان کے سرحدی علاقوں میں بگڑتی صورتحال پر تشویش میں ہیں، نوروف نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے انسداد دہشت گردی ڈھانچے کے مطابق شمالی افغانستان میں عسکریت پسندوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ان عسکریت پسندوں کو شام اور عراق سے منتقل کیا گیا ہے جو ایس سی او کے ممبر ممالک کے لئے خطرہ ہے۔
نوروف نے یہ بھی کہا کہ داعش کے ممبران دہشت گردی کو فروغ دینے کے لئے افغانستان میں معلومات اور مواصلاتی ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں، ایک اور روسی عہدے دار ، جو شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ہیں ، نے کہا ہے کہ افغانستان میں داعش کی بڑھتی ہوئی تعداد خطے کے لئے سنگین خطرہ ہے، جیوسوف نے کہا کہ شمالی افغانستان پہنچنے والے عسکریت پسندوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور ان کے رہنما دیگر دہشت گرد تنظیموں کے رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔
یادرہے کہ حا ل ہی میں افغانستان میں داعش کی سرگرمیوں کا ایک چونکا دینے والا ویڈیو جاری کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ دہشت گرد گروہ بچوں کو دہشگردی کی تعلیم دینےاور انہیں میدان جنگ میں استعمال کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ ان تصاویر کی اشاعت میں داعش کا مقصد افغانستان میں ایک طویل عرصے سے قائم اور چلانے کے لئے پروپیگنڈاوں کا استعمال کرنا ہے۔