سچ خبریں: صیہونی حکومت کے سربراہ نے ایک تقریر میں امریکی صدر جو بائیڈن اور کانگریس میں موجود اس ملک کی دونوں سیاسی جماعتوں کے بہت سے اراکین کی جانب صیہونی حکومت کی حمایت کرنے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی حمایت فیصلہ کن ہے۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے سربراہ نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور کانگریس میں موجود اس ملک کی دونوں سیاسی جماعتوں کے بہت سے اراکین کی جانب صیہونی حکومت کی حمایت کرنے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی حمایت فیصلہ کن ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی طلباء کو فلسطین کی حمایت کرنے کی سزا
مقبوضہ بیت المقدس میں خطاب کرتے ہوئے اسحاق ہرزوگ نے بائیڈن حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم امریکی سیاستدانوں کے شکر گزار ہیں اور ان کی حمایت کو سراہتے ہیں۔
اس سے پہلے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے صیہونی وزیر جنگ یواف گیلنٹ کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں اس حکومت کے لیے امریکی حمایت پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہم حماس کے پاس موجود صیہونی قیدیوں کی رہائی کے لیے کوشش کر رہے ہیں نیز اسرائیل کی مدد کرتے رہے ہیں گے جب تک اس بات کو یقینی نہ بنا لیا جائے کہ اسرائیل کی دفاعی ضروریات پوری ہو چکی ہیں۔
اس طرح امریکی حکام نے صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینی عوام خاص طور پر بچوں کے قتل عام پر مبنی جرائم کا ذکر کیے بغیر تل ابیب کے لیے واشنگٹن کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔
یاد رہے کہ حال ہی میں اقوام متحدہ میں روس کے پہلے نائب مستقل نمائندے دمتری پولیانسکی نے کہا کہ غزہ کے تنازعے نے مغربی ممالک کے دوہرے معیار کو عیاں کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں روس کے پہلے نائب مستقل مندوب نے کہا کہ فلسطین اور بیت المقدس کی قابض کے درمیان تنازعات کے نئے دور نے مغربی ممالک کے دوہرے معیار کو عیاں کر دیا ہے،ان میں اتنی ہمت بھی نہیں کہ وہ اسرائیل کی کارروائیوں کی مذمت بھی کر سکیں۔
مزید پڑھیں: کیا امریکہ اسرائیل کی حمایت کے جال میں پھنس چکا ہے ؟
دیمتری پولیانسکی نے اس سلسلے میں مزید کہا: امریکہ سلامتی کونسل میں کسی بھی ایسے اقدام کی مخالفت کرتا ہے جو اسرائیل کی مذمت کرے یا غزہ میں اس کی زمینی کارروائیوں کو خطرے میں ڈالے۔