سچ خبریں:روسی وزارت خارجہ کے انسانی حقوق کے کمشنر نے کہا کہ افغانستان کو مالی امداد فراہم کرنے میں بہت سارے مسائل کا سامنا ہے جس کی وجہ سے اس ملک میں انسانی صورتحال تشویشناک حد تک پہنچ گئی ہے۔
روسی وزارت خارجہ کے انسانی حقوق کے کمشنر گریگوری لوکیانتسیف نے آر آئی اے نووستی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ افغانستان میں انسانی صورتحال بدستور سنگین ہے، مالی امداد فراہم کرنے میں مسائل ہیں،تاہم امیگریشن کی متوقع لہر نہیں آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہنا مشکل ہے کہ افغانستان کے حالات کس طرف جائیں گے، تاہم نئے افغان حکام کے اقدامات پر سب کی نظر ہےجبکہ انہیں بین الاقوامی سطح پر باضابطہ طور پر اپنی شناخت کرنے میں کوئی جلدی نہیں ہے اور مسائل برقرار ہیں۔
یادرہے کہ کابل میں روس کے سفیر دمتری زیرینوف نے پہلےبھی کہا تھا کہ روس نے 100 ٹن سے زیادہ انسانی امداد بشمول ادویات افغانستان پہنچائی ہیں، افغانستان کے لیے روس کے خصوصی ایلچی ضمیر کابلوف نے کہا تھا کہ اگر بڑے پیمانے پر معاشی اور انسانی بحران کو ٹالا نہ گیا تو لاکھوں افغان شہری اس موسم سرما میں یورپ جانے کی کوشش کریں گے۔
واضح رہے کہ قبل ازیں اقوام متحدہ نے خبردار کیا تھا کہ اگر افغانستان کے بینکوں کی مدد کے لیے کوئی کارروائی نہ کی گئی تواس ملک کے مالیاتی نظام کو مکمل ہونے میں چند ماہ سے زیادہ کا وقت نہیں لگے گا جبکہ لوگوں کے قرضوں کی ادائیگی میں ناکامی، ذخائر میں کمی اور لیکویڈیٹی کی سست رفتاری کی وجہ سے تباہی بہت دور نہیں ہوگی۔