سچ خبریں: سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں اسلامی ممالک کے سربراہان کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں متعدد ممالک کے سربرہان نے غزہ کے حوالے سے اظہار خیال کیا۔
سید ابراہیم رئیسی:
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں اسلامی تعاون تنظیم کے رہنماؤں کے اجلاس میں کہا کہ ہم آج مظلوم فلسطینی عوام کی فریاد سننے کے لیے یہاں اکٹھے ہوئے ہیں،آج نبی مکرمؐ بھی فلسطینی عوام کے لیے عزادار ہیں ہے ، آج کا دن بہادری کے ساتھ مسجد اقصیٰ کے دفاع نیز باطل کے خلاف حق کی جنگ میں ایک تاریخی دن ہے۔
محمد بن سلمان:
سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے غزہ کی پٹی پر صیہونی فوجی حملے فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا،سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اس اجلاس کے چیئرمین کی حیثیت سے غزہ پر صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے فوجی حملوں کو فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلامی تعاون تنظیم کا ہنگامی اجلاس
سعودی عرب کے ولی عہد نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی کے مکینوں کو فوری ریلیف فراہم کرنے کے لیے انسانی کراسنگ کو کھولنا ضروری ہے۔
بن سلمان نے مزید کہا کہ ہم فلسطین میں اپنے بھائیوں کے خلاف وحشیانہ اور ظالمانہ جنگ نیز غزہ سے ان کی جبری ہجرت کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ہم اس علاقے کی ناکہ بندی اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
محمود عباس:
محمود عباس نے کہا کہ فلسطینی قوم کو ایک غیر معمولی نسل کشی کا سامنا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے بھی اسلامی ممالک کے سربراہان کے ہنگامی اجلاس میں کہا کہ قابضین نے ہماری قوم کے خلاف غیرمعمولی نسل کشی شروع کر رکھی ہے اور تمام سرخ لکیروں
کی خلاف ورزی کی ہے۔
شاہ عبداللہ دوم:
اردن کے بادشاہ: غزہ میں جنگ نہ روکی گئی تو خطہ طویل جنگ میں داخل ہو جائے گا۔
اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے غزہ میں جنگ فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے عوام کو خوفناک جنگ کا سامنا ہے، غزہ میں جنگ نہ روکی گئی تو خطہ ایک طویل تنازع میں داخل ہو جائے گا۔
عبدالفتاح السیسی :
مصر کے صدر نے غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے اسلامی ممالک کے سربراہان کے اجلاس میں کہا کہ غزہ کے عوام کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کی بین الاقوامی تحقیقات ہونی چاہیے،غزہ کے عوام قتل، محاصرے اور غیر انسانی اقدامات کا شکار ہیں جس کے لیے بین الاقوامی برادری کی فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: مقتدی صدر نے عرب سربراہوں سے کیا کہا؟
رجب طیب اردگان:
ترک صدر: غزہ میں اسرائیل کے جرائم ناقابل بیان ہیں۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے عرب اور اسلامی ممالک کے سربراہی اجلاس میں کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا جس میں ہسپتالوں، عبادت گاہوں اور اسکولوں پر وحشیانہ بمباری بھی شامل ہے۔
آل ثانی:
امیر قطر: غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ سب کے لیے خطرہ ہے۔
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عرب اور اسلامی سربراہی اجلاس میں قطر کے امیر آل ثانی نے کہا کہ عالمی برادری غزہ میں جنگ اور ہلاکتوں کو روکنے کے لیے فیصلہ کرنے میں ناکام رہی ہے ،غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ سب کے لیے خطرہ ہے۔
جوکو ویدودو:
انڈونیشیا کے صدر: صیہونی حکومت غزہ میں اجتماعی سزا کی پالیسی پر عمل پیرا ہے
انڈونیشیا کے صدر نے عرب ممالک کے سربراہان کے اجلاس میں کہا کہ غزہ میں صیہونی حکومت کی جارحیت کو فوری طور پر روکنا ہوگا۔
بشار الاسد:
شامی صدر: عرب ممالک کی ناکامی ہمارے خلاف صیہونیوں کے تشدد اور قتل عام کے مترادف ہے۔
شام کے صدر بشار الاسد نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عرب اور اسلامی ممالک کے سربراہان کے اجلاس میں کہا کہ غزہ اصل مسئلہ نہیں ہے، اصل مسئلہ فلسطین ہے، تاہم اس وقت غزہ فلسطین کے عوام کے مصائب کو بیان کر رہا ہے۔