سچ خبریں:صیہونی حکومت نے اقوام متحدہ کے مندوب کے توسط سے حماس کو ایک دھمکی آمیز پیغام بھیجا ہے کہ اگر صہیونی بستیوں پر راکٹ حملے بند نہ ہوئے تو وہ غزہ کی پٹی پر بھاری حملے کریں گے۔
عبرانی زبان میں شائع ہونے والے رسالہ واللا نیوز کے نمائندے نے بتایا صیہونی حکام کے ذریعہ فلسطینی مزاحمتی تحریک کو بھیجے جانے والے دھمکی آمیز پیغام میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اگر مقبوضہ علاقوں پر راکٹ فائر بند نہ ہوا تو اسرائیل غزہ کی پٹی کے خلاف بڑے پیمانے پر کاروائی شروع کرے گا ، اسی مناسبت سے مقبوضہ فلسطین کے لئے اقوام متحدہ کے نئے ایلچی ٹور وینز لینڈ کے ذریعہ تل ابیب کا دھمکی آمیز پیغام غزہ کی پٹی میں حماس اور رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی تک پہنچایا گیا۔
ذرائع کے مطابق صہیونی حکومت کی سکیورٹی کابینہ کے آج کےاجلاس بھی اس بارے میں فیصلہ کرنا ہے کہ غزہ کی پٹی سے راکٹ آپریشنوں کے تسلسل پر تل ابیب کا کیا رد عمل ہوگا،یادرہے کہ قبل ازیں یروشلم پوسٹ نے اطلاع دی تھی کہ اسرائیلی سکیورٹی کابینہ غزہ کی پٹی میں حالیہ کشیدگی کا جائزہ لینے کے لئے آج شام (مقامی وقت) سہ پہر 3 بجے ایک ہنگامی اجلاس طلب کرے گی۔
قابل ذکر ہے کہ غزہ کی پٹی کے آس پاس صہیونی بستیوں نے پچھلی تین راتیں ہنگامہ آرائی میں بسر کی ہیں اس لیے کہ مزاحمتی گروپوں کے ذریعہ ان علاقوں میں راکٹ داغے جانے سے صہیونیوں کی نیندیں اڑ گئیں ، واللا نیوز نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ وینز لینڈ نے غزہ کی پٹی میں تناؤ کو کم کرنے میں مدد کے لئے آج سینئر اسرائیلی عہدیداروں سے ملاقات کی۔”اس کے بعد وہ حالیہ واقعات اور تمام اطراف میں عدم استحکام کی ضرورت پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے مصر اور اردن کا سفر کریں گے۔
اسی مناسبت سے صہیونی عہدے داروں نے اقوام متحدہ کے ایلچی کو بتایا کہ غزہ کی پٹی سے فشینگ زون کی بندش تل ابیب کا حالیہ راکٹ حملوں کے بارے میں سویلین ردعمل کے طور پر تازہ اقدام ہے اور اس کا اگلا ردعمل فوجی ہوگا جس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔