سچ خبریں:عطوان نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت یوکرائن کے بحران میں سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والوں میں سے ایک ہے، زور دیا کہ اسرائیل اب اپنے اتحادیوں پر سکیورٹی بوجھ بن چکاہے۔
رائے الیوم اخبار کے چیف ایڈیٹر اور عرب دنیا کے معروف تجزیہ کار عبدالباری عطوان نے اپنے کالم میں یوکرائن کے بحران کے حوالے سے غاصب صیہونی حکومت کے مبہم اور یک طرفہ موقف کا جائزہ لیتے ہوئے لکھا ہے کہ یوکرائن کی جنگ کے نتیجے میں اسرائیل کو جس تشویش کا سامنا ہے وہ حزب اللہ کے بیلسٹک میزائلوں کے بارے میں حکومت کی تشویش سے کم نہیں ہے۔
انھوں نے لکھا ہے کہ یوکرائن کی جنگ اب صیہونی حکومت کے سیاسی رہنماؤں اور فیصلہ سازوں کے لیے ایک ڈراؤنا خواب بن چکی ہے، کیونکہ اگر اس کے خاتمے اور اس جنگ کے علاقائی اور بین الاقوامی نتائج کو چھوڑ بھی دیں تب بھی کوئی اس جنگ کی پیش رفت کی پیشن گوئی نہیں کر سکتا۔
عطوان نے مزید کہا کہ اس جنگ میں اسرائیل کی صورتحال کے بارے میں قابل ذکر بات یہ ہے کہ جنگ کے دو اہم فریق اور ان کے رہنما، نہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور نہ ہی امریکی صدر جو بائیڈن، اسرائیل پر کوئی توجہ دے رہے ہیں۔
انھوں نے مزید لکھا کہ حتیٰ کہ اسرائیل کے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کی یوکرائن روس بحران میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کی کوشش کو نظر انداز کیا گیا اور روسیوں نے صیہونی حکومت کی یوکرئن اور روس کے درمیان مذاکرات کی پیشکش پر کوئی توجہ نہیں دی۔