سچ خبریں:روس کی جانب سے صیہونیوں کی نقل مکانی کرنے کرنے کی نگراں کمیٹی پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد روس اور صیہونی ریاست کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
روس میں یہودیوں کی نقل مکانی کرنے والی ایجنسی پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد صیہونی حکومت کے وزیر اعظم ماسکو کے خلاف اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، صیہونی حکومت نے روس میں یہودی ہجرت کی ایجنسی کی سرگرمیوں پر پابندی کے جواب میں اس ملک کے خلاف سلسلہ وار اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم یائر لاپڈ نے روس کے خلاف اقدامات اور اقدامات پر زور دیا ہے، جن میں درج ذیل شامل ہیں،مقبوضہ یروشلم میں "الیگزینڈر نیوسکی” چرچ کی زمین کی ملکیت کی روس کو منتقلی کو روکنا۔
– یوکرین کی مدد کے لیے نئے اقدامات کرنا۔
– ماسکو میں صیہونی حکومت کے سفیر کو مشاورت کے لیے مدعو کرنا
گزشتہ روز اپنی کابینہ کے ارکان کے ایک گروپ کے ساتھ ملاقات میں لاپڈ نے ماسکو میں ’یہودی ایجنسی‘ کو بند کرنے کے روسی حکومت کے حالیہ اقدام کو ’خطرناک‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں فریقوں کے تعلقات متاثر ہوں گے۔
واضح رہے کہ یوکرین کی جنگ کے بعد ماسکو اور تل ابیب کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد روس کی وزارت انصاف نے گزشتہ ہفتے یہودی ایجنسی کو بھیجے گئے ایک حکم نامے میں روسی سرزمین پر ان کی تمام سرگرمیوں پر پابندی لگا دی ہے۔
صہیونی اخبار یروشلم پوسٹ نے اس حوالے سے لکھا ہے کہروس میں یہودی ایجنسی کی سرگرمیوں کو روکنے کے حکم سے اس ملک میں رہنے والے بہت سے یہودیوں کو خطرہ محسوس ہوا ہے۔