سچ خبریں: امریکی حکام نے صیہونی حکام کے ساتھ مل کر فریقین کے درمیان امن مذاکرات اور قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے حماس کی قابل ذکر تجویز کا اعلان کیا۔
ایک امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے آج اپنی کال کے دوران معاہدے کا مسودہ تیار کیا تھا اور معاہدے تک پہنچنے کی جانب ایک سنجیدہ اور اہم پیش رفت دیکھی گئی ہے۔
اس کے باوجود معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سے اہم مسائل ابھی باقی ہیں لیکن حماس کے ردعمل سے مذاکراتی عمل میں پیش رفت ہوئی ہے اور فریقین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کے قیام کے لیے حتمی معاہدے تک پہنچنے کی بنیاد بن سکتی ہے۔
اس اہلکار نے اس بات پر زور دیا کہ اب واشنگٹن کا خیال ہے کہ ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے ایک اہم آغاز کیا گیا ہے اور حماس نے معاہدے کے حوالے سے اپنی سابقہ پوزیشن میں اہم اصلاحات کی ہیں۔
حماس اور صیہونی حکومت کے وفد کے درمیان مذاکرات کا اگلا دور قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقد ہونے والا ہے۔ موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا صہیونی وفد کی سربراہی کریں گے۔
وائٹ ہاؤس نے حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان امن مذاکرات میں ایک امریکی وفد کی شرکت کا اعلان کیا، یہ ایک ایسا واقعہ ہے جو ممکنہ طور پر فریقین کے درمیان معاہدے کو حتمی شکل دینے کے مقصد سے پیش آیا ہے کیونکہ جو بائیڈن کو غزہ میں امن قائم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔