سچ خبریں: اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی فلسطین اور اس حکومت کے قبضے سے متعلق قرارداد پر ردعمل کا اظہار کیا۔
انہوں نے اس قرارداد کو غیر معمولی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کبھی بھی اس ذلت آمیز ووٹ ک پابند نہیں ہو گا۔
الجزیرہ کے مطابق نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ یہودی قوم اپنی سرزمین اور اس کے ابدی دارالحکومت یروشلم پر قابض نہیں ہے اور اس حقیقت کو مسخ کرنے والی کوئی قرارداد ممکن نہیں ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے آج ایک ایسے منصوبے کی منظوری دی ہے جس میں بین الاقوامی فوجداری عدالت سےمطالبہ کیا گیا ہے کہ فلسطینی قوم کے حق خودارادیت کی خلاف ورزی، طویل مدتی قبضے، بستیوں کی تعمیر اور مقبوضہ بیت المقدس میں آبادی کی صورتحال کو تبدیل کرنے کے لیے صیہونی حکومت کے اقدامات کے قانونی نتائج پر ووٹ دیں۔
اس قرار داد کے حق میں 87، مخالفت میں 26 اور غیر حاضری کے ساتھ 53 ووٹوں سے منظوری دی گئی۔ امریکہ، کینیڈا، اٹلی، آسٹریلیا، آسٹریا، ہنگری، جمہوریہ چیک، گوئٹے مالا، ایسٹونیا اور جرمنی ان اہم ترین ممالک میں شامل تھے جنہوں نے اس منصوبے کی منظوری کی مخالفت کی۔