سچ خبریں: ایک نامعلوم اسرائیلی قیدی کی والدہ کے مطابق اس حکومت کے ایک ہزار سے زائد فوجیوں کے اہل خانہ یہ سمجھ چکے ہیں کہ ان کے بچوں کو غزہ میں بغیر کسی راستے کے قربان کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے دیکھا کہ کوئی حکمت عملی اور منصوبہ نہیں ہے اور فوجی حکام پر سے اپنا اعتماد کھو رہے ہیں۔
اس صہیونی قیدی کی والدہ نے مزید کہا کہ فوجیوں کے اہل خانہ غزہ میں جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں اور انہوں نے اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ہرزی حلوی کو بتایا کہ رفح آپریشن ان کے بچوں کے لیے موت کا پھندا ہے۔
اس حوالے سے عبرانی زبان کے اخبار معاریف نے بھی لکھا ہے کہ جنگ جیتنے کا کوئی امکان نہیں ہے اور اسرائیلی معاشرے کا ایک بڑا حصہ اس معاملے پر ناراض ہے۔
IRNA کے مطابق صیہونی حکومت کے غزہ کی پٹی پر جارحیت کے سات ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی بغیر کسی نتیجے اور کامیابی کے یہ حکومت اپنے اندرونی اور بیرونی بحرانوں میں مزید دھنس رہی ہے۔
اس عرصے کے دوران صیہونی حکومت نے اس خطے میں قتل عام، تباہی، جنگی جرائم، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں، امدادی تنظیموں پر بمباری اور قحط کے علاوہ کچھ حاصل نہیں کیا۔
قابض حکومت مستقبل میں کسی بھی فائدے کی پرواہ کیے بغیر یہ جنگ ہار چکی ہے اور سات ماہ گزرنے کے بعد بھی وہ اس چھوٹے سے علاقے میں مزاحمتی گروہوں کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور نہیں کر سکی ہے جو برسوں سے محاصرے میں ہیں اور ان کی حمایت غزہ میں واضح جرائم کے لیے عالمی رائے عامہ کھو چکی ہے۔