سچ خبریں:یورپی پارلیمنٹ کے آئرش رکن نے ہفتے کی شام اس بات پر زور دیا کہ یورپی یونین غزہ میں لوگوں کے قتل عام میں شریک ہے اور اسرائیل کی نسل پرست حکومت بین الاقوامی قانون کا احترام نہیں کرتی۔
خبری ذرائع کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کے آئرش رکن مک والیس نے تہران ٹائم کے مطابق ہفتہ کی شام ایکس سوشل نیٹ ورک پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ اسرائیل کی نسل پرست اور انتہا پسند حکومت بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کا کوئی احترام نہیں کرتی۔
یکم دسمبر بروز جمعہ کی صبح سے اسرائیلی فوج نے تقریباً ایک ہفتے تک جاری رہنے والی جنگ بندی کے بعد غزہ کے خلاف اپنی جارحیت دوبارہ شروع کی، اس دوران تل ابیب حکومت اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔
اسرائیل کے ایک سیاسی ذریعے نے دعویٰ کیا کہ تل ابیب مزید جنگ بندی کے لیے تیار ہے اور قیدیوں کے بارے میں بات چیت کر رہا ہے۔ گیند اب حماس کے کورٹ میں ہے۔
یورپی پارلیمنٹ کے آئرش نمائندے نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین یہ جانتی ہے اور اس نسل کشی میں شریک ہے۔ بین الاقوامی قوانین کے اصولوں کے مطابق اسرائیل کو اپنے زیر قبضہ علاقے میں اپنے دفاع کا حق حاصل نہیں ہے۔
فلسطینی وزارت صحت نے آج اعلان کیا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی حکومت کے حملوں کے آغاز سے اب تک 15,207 افراد شہید اور 40,652 زخمی ہو چکے ہیں۔
فلسطین کی وزارت صحت نے بھی اعلان کیا ہے کہ گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حکومت نے درجنوں جرائم کا ارتکاب کیا ہے جس میں 193 افراد ہلاک اور 652 زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگری نے کہا ہے کہ غزہ کے عوام کے خلاف اس حکومت کی جنگ طویل اور نامعلوم ہو گی۔