سچ خبریں: حماس نے تل ابیب کے ساتھ جنگ بندی یا قیدیوں کے تبادلے پر کسی بھی قسم کے مذاکرات کو معطل کرنے کا اعلان کیا۔
اناطولیہ خبررساں ایجنسی نے ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ تحریک حماس نے ثالثوں کو جنگ بندی یا قیدیوں کے تبادلے پر کسی بھی قسم کے مذاکرات کو معطل کرنے سے آگاہ کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینی کمانڈر کی شہادت کے بعد ان کی ماں نے کیا کہا؟
اس خبر کا اعلان اسرائیلی فوج کی جانب سے بیروت کے جنوبی مضافات میں حماس تحریک کے سیاسی دفتر کی عمارت پر ڈرون حملے اور 3 راکٹ داغے جانے کے چند گھنٹے بعد کیا گیا۔
اسی سلسلے میں امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے ایک امریکی دفاعی اہلکار کے حوالے سے جو اپنا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتے تھے، کہا ہے کہ "صالح العاراوی” پر حملے کی ذمہ دار اسرائیلی فوجی دستے ہیں۔
شہید صالح العاروری القسام بٹالینز کی مشہور شخصیات میں سے ایک تھے، جنہیں 1992 سے 2011 تک کئی سال کے جیل کے تجربے کے بعد یحییٰ السنوار جیسے کئی دوسرے فلسطینی رہنماؤں کے ساتھ مشہور شالیت تبادلے میں صیہونی جیلوں سے رہا کیا گیا۔
2018 میں یدیعوت احرونٹ اخبار نے العاروری کے بارے میں لکھا کہ العاروری حماس کی مسلح کارروائیوں کے منصوبہ ساز اور حماس کے دوسرے فرد بن گئے ہیں ۔
نیز صیہونی حکومت کے چینل 12 نے اعلان کیا کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کا دورہ اسرائیل آئندہ پیر تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جمعرات کو اپنے تل ابیب کے دورے کی منصوبہ بندی کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے یہ دورہ آئندہ پیر تک ملتوی کر دیا ہے۔
دوسری جانب لبنانی حکومت کے وزیراعظم نجیب میقاتی نے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں ہونے والے حملے کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے تاکید کی کہ یہ حملہ ایک اسرائیلی جرم ہے جو بلاشبہ جنوبی لبنان میں روزانہ اور مسلسل جارحیت کے بعد لبنان کو تنازعات کے ایک نئے مرحلے میں داخل کرنے کے مقصد سے ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: فلسطینی کمانڈر کی شہادت سے نیتن یاہو کیوں پریشان ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اسرائیل کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ غزہ میں اپنی ناکامیوں کو لبنان کی جنوبی سرحدوں تک گھسیٹیں ورنہ اس خطے میں نئے حقائق اور تنازعات کے اصول مسلط ہوں گے۔