سچ خبریں:امیل تھامس اسٹڈی سینٹر کے ایک ماہر نے متحدہ عرب امارات پر یمنی حملے اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اس کے اثرات اور تل ابیب کے خدشات کو بیان کیا۔
حیفا میں واقع امیل توما مرکز برائے فلسطینی-اسرائیل اسٹڈیز سنٹرکے سربراہ نے کہا کہ متحدہ عرب امارات پر ڈرون اور میزائل حملے تل ابیب کے لیے باعث تشویش ہیں کیونکہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ جو ڈرون اور میزائل متحدہ عرب امارات تک پہنچنے کے قابل ہیں وہ مقبوضہ علاقوں تک بھی پہنچ جائیں گے۔
المیادین ٹی وی کے مطابق، ڈاکٹر عصام مخول نے پیر کے روز متحدہ عرب امارات پر ہونے والے حملوں اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اس کی عکاسی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی رائے میں یہ حملے یقیناً اسرائیل کے لیے تشویشناک ہیں اور ان خدشات کا اظہار اسرائیل میں جاری بیانات اور تبصروں میں کیا گیا ہے۔
اس ماہر نے صہیونیوں کو صیہونیوں کی تشویش کودو چیزوں کے لیے قرار دیا؛ پہلا وہی نکتہ جس کی طرف صیہونی اشارہ کر رہے ہیں کہ جو ڈرون اور میزائل متحدہ عرب امارات تک پہنچنے کے قابل ہیں وہ مقبوضہ علاقوں تک بھی پہنچ جائیں گے۔
جبکہ اسرائیل کے خوف کا دوسرانکتہ، جس کا ایک بار پھر واضح طور پر ذکر کیا گیا ہے، یہ تشویش ہے کہ یہ حملہ متحدہ عرب امارات اور اس کے ہمسایہ ممالک کی ایران کے ساتھ نہ صرف یہ کہ مزید دشمنی کا باعث نہیں بنے گا بلکہ ممکن ہے کہ یہ متحدہ عرب امارات اور اس کے پڑوسی ممالک کو ایران کے مزید قریب کرنے کا باعث بنے، یہ زاویہ تل ابیب کے لیے بہت اہم ہے، خاص طور پر چونکہ یہ متفقہ طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ امریکہ خطے سے انخلاء کا خواہاں ہے جبکہ خطے میں امریکی موجودگی پہلے ہی بہت کم ہو چکی ہے۔