سچ خبریں:حماس اور جہاد اسلامی کے سینئر ارکان نے صیہونی حکومت کو فلسطینیوں کے خلاف حکومت کی بے بسی کی وجہ سے صالحیہ خاندان کے گھر کو تباہ کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
فلسطین ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے ایک سینئر رکن نے صیہونی حکومت کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کے شیخ جراح محلے میں صالحیہ خاندان کے گھر کی مسماری کو ایک نیا جرم اوراس خاندان اور اس کے حامیوں کی بہادری کے مقابلے میں حکومت کی بے بسی کی وجہ قرار دیا۔
رپورٹ کے مطابق شیخ خضر عدنان نے کہاکہ شیخ جراح محلہ اور اس علاقے کے مکین ان تمام فلسطینیوں کے مصائب مظہر ہیں جو قابضین کے مقابلے میں کھڑے ہیں اور فلسطینیوں کے مکمل حقوق کے حصول کے لیے کوشاں ہیں۔
جہاد اسلامی کے عہدیدار نے فلسطینی عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ شیخ جراح محلے میں صیہونی حکومت کی کارروائیوں پر اپنے غصے اور بیزاری کا اظہار کریں،درایں اثنا حماس کے رہنما اسماعیل رضوان نے صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کرتے ہوئےاس حکومت کو ان جرائم کے نتائج سے خبردار کیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ان جرائم کی روک تھام کے ٹھوس قدم اٹھائے۔
انھوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کو چاہیے کہ وہ صیہونی حکومت کے ساتھ سکیورٹی کوآرڈینیشن معطل کرے اور صیہونی رہنماؤں کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت میں مقدمہ چلانے کی کوشش کرے۔