سچ خبریں:رہبر انقلاب کے ٹویٹر پیج پر آخری بات کے نام سے ہیش ٹیگ کے ساتھ لکھا ہےکہ ایٹمی معاہدے میں واپس آنے کے لیے ایران کی شرط کا ذکر کیا ہے۔
ایران کے روحانی پیشوا اور رہبر انقلاب کے ٹویٹر پیج پر آخری بات کے نام سے ہیش ٹیگ کے ساتھ ایٹمی معاہدے میں واپس آنے کے لیے ایران کی شرط کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ معاہدے میں واپس آنے کے لیے شرط لگانے کا حق ایران کوہے کیونکہ اس نے اپنی تمام ذمہ داریوں کو پورا کیا ، ریاستہائے متحدہ امریکہ اور تین یورپی ممالک کو نہیں اس لیے کہ انھوں نے اپنی تمام ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کی۔
انھوں نے مزید کہا ہے کہ اگر وہ چاہتے ہیں کہ ایران اپنے وعدوں پر واپس آئے تو امریکہ کو لازمی طور پر تمام پابندیاں ختم کرنا ہوں گی اس کے بعد ہم اس کو پرکھیں گے اور دیکھیں گے کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کرتا ہے یا نہیں اس کے بعد ہم واپس آئیں گے،یادرہے کہ ایران اور امریکہ سمیت چار دیگر مغربی ممالک کے درمیان ایٹمی معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت ایران یورونیم کی افزودگی کو کم کرے گا اور اس کے بدلے میں اقوام متحدہ سمیت اس پر عائد تمام پابندیاں ختم کر دی جائیں گی لیکن امریکہ میں جیسے ہی ٹرمپ نے صدارت کی کرسی سنبھالی تو وہ من مانے طریقہ سے اس معاہدے سے نکل گیا اور کہا کہ میں ایران پر اتنا دباؤ ڈالوں گا کہ وہ نئے سرے سے اور ہمارے شرائط کے مطابق مذکرات کرنے کے لیے مجبور ہو جائے گا، تاہم اس کا صدارتی دور ختم ہوگیا لیکن اس کا یہ خواب پورا نہیں ہوسکا اور ٹرمپ کو نہایت ہی ذلت کا سامنا کرنا پڑا اس لیے کہ ایران نہ صرف مذکرات کی میز پر نہیں آیا بلکہ وہ بھی معاہدے سے خارج ہوگیا اور یورونیم میں افزودگی شروع کردی۔