سچ خبریں: امریکی ارب پتی کاروباری شخصیت اور سوشل نیٹ ورک ایکس کے مالک ایلون مسک نے اس سوشل نیٹ ورک پر ایک معمولی سروے شائع کیا ہے ۔
ایلون مسک نے اس سروے میں اس سوال کا ذکر کیا اور اپنے پیروکاروں سے اس سوال کا جواب ہاں یا ناں میں دینے کو کہا۔ یہ امریکی ارب پتی جو ابھی ٹرمپ انتظامیہ میں وزیر برائے اصلاح کے طور پر داخل ہوا ہے، نے برطانوی وزیراعظم کو اپنی نئی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
برطانوی سیاست دانوں کے خلاف ایلون مسک کی حالیہ تنقیدوں اور موقف کے جواب میں، برطانوی وزیر اعظم کیر سٹارمر نے اس بات کی مذمت کی جسے انہوں نے جھوٹ اور غلط معلومات قرار دیا جو ان کے ملک اور اس کی تاریخ میں جمہوریت کو نقصان پہنچاتی ہیں۔
اس ارب پتی اور معروف ٹیک انٹرپرینیور نے حال ہی میں برطانیہ اور جرمنی میں انتہائی دائیں بازو کی تحریکوں کی حمایت کے لیے اپنی سوشل میڈیا طاقت کا استعمال کیا۔ گزشتہ چند دنوں میں، ایلون مسک نے انگلینڈ اور جرمنی میں انتہائی دائیں بازو کی تارکین وطن مخالف اور پاپولسٹ شخصیات کی حمایت شروع کردی، جن ممالک میں اس نے اہم کاروباری سرمایہ کاری کی ہے۔
دنیا کے نمبر ایک ارب پتی نے انگلینڈ میں نئے انتخابات اور وزیر اعظم کیر اسٹارمر کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا اور برطانیہ میں انتہائی دائیں بازو کی شخصیات جیسے تارکین وطن مخالف سیاست دان ٹومی رابنسن کی حمایت کی۔
رابنسن کو گزشتہ سال کے آخر میں ایک شامی پناہ گزین کی ہتک عزت نہ کرنے کے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرنے پر ڈیڑھ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، جب کہ ایلون مسک نے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔
مسک نے اتوار کو یہ بھی کہا کہ برطانوی سیاست دان نائجل فاریج کو برطانیہ کی انتہائی دائیں بازو کی اصلاحی پارٹی کا سربراہ نہیں ہونا چاہیے۔